امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی ہتک عزت قانون کو مسترد کرتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ رات کی تاریکی میں کالے قانون کو منظور کیا گیا، جماعت اسلامی وہ پہلی جماعت تھی جس نے اس بل کی مخالفت کی اور اسے مسترد کیا۔ گورنر پنجاب کا اس موقع پر ملک سے باہر جانا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ قائم مقام گورنر کا ہتک عزت بل پر دستخط کرنا آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترادف ہے ۔ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی اس سیاہ قانون کی تیاری، منظوری اور عملداری میں برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہتک عزت کا قانون آزادی اظہار رائے کے آئینی حق پر ایک مذموم حملہ ہے۔ جماعت اسلامی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور اسکے اعلامیے کے ساتھ کھڑی ہیں۔ تمام صحافی تنظیموں نے اسے " انسان دشمن" قانون قراردے دیا۔ اس سیاہ قانون کے خلاف صحافیوں، سول سوسائٹی اور تمام مکاتب فکر سے مشاورت کریں گے ، کالے قانون کے خلاف پر امن سیاسی و جمہوری مزاحمت کریں گے ۔