سٹی 42:یکم جولائی 2023 سے قائم ہونیوالی زرعی صنعتوں کو پانچ سالہ انکم ٹیکس چھوٹ کی تجویز دی گئی اور فاٹا اور پاٹا کو مزید ایک سال ٹیکس چھوٹ کی سفارش کر دی گئی ۔
ریئل اسٹیٹ منیجمنٹ کمپنیز کو 30 جون 2024 تک ٹیکس چھوٹ ،اسٹاک ایکسچینج پر لسٹڈ کمپنیوں کا ٹرن اوور ٹیکس 1.25 فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کرنے کی تجویز کی اور زرعی مصنوعات، جیمز اور معدنیات کی آن لائن برآمدات ایک فیصد فائنل ٹیکس کی سفارش بھی کی گئی ۔
اوورسیز پاکستانیوں کو ریئل اسٹیٹ کے شعبہ میں سرمایہ کاری پر ٹیکس مراعات،اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری پر 2 فیصد ٹیکس چھوٹ کی تجویز دے دی گئی ۔
ایک لاکھ ڈالرز پاکستان منتقل کرنے پر ذرائع آمدن پوچھنے کی چھوٹ ، بینکنگ کمپنیوں کی آئی ٹی خدمات کی آمدن پر ٹیکس 39 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کرنے اور آئی ٹی کمپنیوں کو ایس ایم ایز کا درجہ دینے کی تجویز اور
آئی ٹی کی برآمدات پر 0.25 فیصد فکسڈ ٹیکس 2026 تک جاری رکھنے کی سفارش کی گئی