سٹی 42: شہری احتیاط برتیں، انتہائی پریشان کن خبر آگئی،ماہرین نے 2050 تک مائیوپیا یا دور کی نظر کی خرابی میں غیر معمولی شرح تک اضافے کی پیشگوئی کرتے ہوئے 6 سے 13 ماہ، 3 سال اور سکول میں داخلے کے وقت بچوں کی نظر کا چیک اپ کروانے کی ہدایت کردی۔
کالج میں پرنسپل کالج آف آفتھالمالوجی، شعبہ امراض چشم، میو ہسپتال کی سربراہی میں دور کی نظر کی کمزوری ’’ ماؤپیا ‘‘ کے موضوع پر سائنسی سیمینار ہوا۔ کالج نے اس موقع پر ماؤپیا کی آگاہی پر پوسٹر اور وڈیو کا مقابلہ کروایا جس میں پنجاب بھر سے ویژن سائنسز کے طلبہ نے حصہ لیا۔
پروفیسر محمد معین نے بتایا کہ اس پروگرام کا مقصد عوامی آگاہی کے ساتھ آئی کئیر فیملی کو اس کے جدید طریقہ علاج، تشخیص، پیچیدگیوں اور ان سے نمٹنے کیلئے تربیت دینا ہے، ماؤپیا آنے والے وقت میں پاکستان اور دنیا بھر میں ایک پبلک ہیلتھ چیلینج کی طرح سامنے آئے گا جس کی تیاری کیلئے کالج عوامی آگاہی اور ہیلتھ کئیر پروفیشنلز کے تربیتی سیشن کا اہتمام کرتا رہے گا اور اس مقصد میں ہمیں والدین اور اساتذہ کا بھرپور تعاون درکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اساتذہ اور والدین بچے میں ان علامات کی صورت میں فوری ماہر امراض چشم سے رابطہ کریں، بچہ ایک آنکھ سے دیکھیں، آنکھوں کا سکیڑ کر دیکھیں، ٹی وی قریب سے دیکھیں، تختی سیاہ دیکھنے میں مشکل ہو، پڑھائی اورکھیل میں دلچسپی کم لیں یا کتاب کو بہت قریب سے پڑھنے کی کوشش کریں۔
پروفیسر محمد معین نے کہا کہ بچے کی نظر کے بننے کیلئے عینک ذریعہ علاج ہے، بچے کی عینک کے باقاعدہ استعمال کیلئے حوصلہ افزائی کریں۔ عینک کے نمبر کو بڑھنے سے روکنے کیلئے والدین بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ کم از کم دو گھنٹے روزانہ کھلی آب و ہوا میں وقت گزاریں۔ اساتذہ سکول میں ایسی سرگرمیوں کو فروغ دیں جہاں بچے کمرہ جماعت سے باہر وقت گزاریں۔ سکرین اور موبائل کا استعمال کم کریں تاکہ بچوں کی آنکھوں کو ان کی مضر اثرات شعاعوں سے بچایا جا سکے اور عینک کا نمبر بڑھنے سے روکا جا سکے۔