میڈیکل طلباء کے داخلوں کی معطلی ،عدالتی فیصلہ محفوظ

9 Jun, 2021 | 04:00 PM

Malik Sultan Awan

عثمان الیاس: لاہور ہائیکورٹ، سال اول میڈیکل کے سینکڑوں طلباء کے داخلے معطل کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
 جسٹس عائشہ اے ملک نے طالبہ نمرہ ضیاء و دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے پاکستان میڈیکل کمیشن حکام پر اظہار برہمی کیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کیسے طلباء کا داخلہ معطل کرکے نئے داخلے کرسکتے ہیں۔اگر کالجز نے قانون کے مطابق طلباء کو اضافی نمبرز دیئے ہیں تو اس میں کیا خرابی ہے۔آپ نے ہی قانون میں یہ اختیار میڈیکل کالجز کو دیا ہے۔اگر کچھ غلط ہوا تھا تو اس وقت ایکشن کیوں نہیں لیا۔

درخواست گزاروں کی طرف سے صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔درخواست میں موقف پیش کیاگیا کہ میڈیکل کے سال اول کے طلباء اور تین ماہ سے کلاسز پڑھ رہے تھے۔پاکستان میڈیکل کمیشن نے میڈیکل کالجز پر الزامات عائد کرکے داخلے معطل کر دیے۔اگر کوئی خلاف ضابطہ کام ہوا ہے تو انتظامیہ نے کیا طلبہ کا کیا قصور ہے؟ میرٹ پر آنے اور بھاری فیسیں ادا کرنے کے باوجود داخلے معطل کرنا غیر قانونی ہے۔ پاکستان میڈیکل کمیشن کے اس کارروائی سے درخواست گزار طلباء کی تعلیم متاثر ہوئی۔عدالت سے استدعا کی گئی کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کا طلباء کے داخلے معطل کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔

مزیدخبریں