پنجاب کا بجٹ کیوں نہ بن سکا؟

9 Jun, 2021 | 12:36 PM

Sughra Afzal

(قیصر کھوکھر) پنجاب حکومت کے سالانہ بجٹ کی تیاری مالی مسائل کا شکار ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کا بجٹ مفروضوں کی بنیاد پر تیارکیا جارہا ہے، وفاقی حکومت نے ابھی تک پنجاب حکومت کو فنڈز ہی فراہم نہیں کیے، وفاقی حکومت نے ابھی تک پنجاب کو بجٹ کیلئے فنڈز دینے کا کوئی مراسلہ یا عندیہ بھی نہیں دیا، وفاق یا پنجاب کا بجٹ کتنا ہوگا ابھی تک طے نہیں ہو سکا ہے۔

 محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق پیسے دے گا تو پنجاب کا بجٹ فائنل ہوگا، پنجاب کا وزیر خزانہ بجٹ فنڈز لینے کیلئے تین دن سے اسلام آباد میں موجود ہیں، تنخواہیں بڑھانے یا ترقیاتی بجٹ کا حجم کے بارے میں وفاق نے فنڈز کی یقین دہانی نہیں کرائی۔

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال 2021-22 کے ترقیاتی بجٹ کا حجم مجموعی طور 5 کھرب مختص کرنے کی تجویز ہے، بلاک ایلوکیشن اور دیگر منصوبوں پر 1 کھرب 9 ارب، سوشل سیکٹر پر 2 کھرب، انفراسڑکچر ڈویلپمنٹ پر 1 کھرب 19 ارب، پروڈکشن سیکٹر کیلئے 51 ارب اور سروسز سیکٹر کیلئے 9 ارب 70 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح سپیشل پروگرام کی مد 65 ارب، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سیکٹر کیلئے 25 ارب، سکول ایجوکیشن کیلئے 34 ارب، ہائر ایجوکیشن کیلئے 14 ارب 50 کروڑ، صحت کیلئے 1 کھرب، واٹر سپلائی و سینٹیشن کیلئے 24 ارب اور بلدیات کیلئے 19 ارب مختص کیے جائیں گے۔

مزیدخبریں