یونیورسٹیوں میں قرآن حکیم بطور نصاب پڑھانے کے ایس او پیز جاری

9 Jun, 2020 | 04:02 PM

Sughra Afzal

(اکمل سومرو) پنجاب کی سرکاری یونیورسٹیوں میں قرآن حکیم بطور نصاب پڑھانے کے ایس او پیز جاری، قرآن حکیم کا نصاب پڑھنے کے بعد امتحان پاس کرنے کی شرط عائد کر دی گئی۔

پنجاب کی سرکاری یونیورسٹیوں میں قرآن حکیم کا نصاب پڑھانے کیلئے ضابطہ مقرر کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قرآن حکیم کا نصاب اسلامیات کے مضمون کے علاوہ پڑھایا جائے گا اور قرآن حکیم کا نصاب یونیورسٹیوں میں بطور لازمی مضمون پڑھایا جائے گا۔

 پالیسی کے مطابق قرآن حکیم کا نصاب ایک کریڈٹ آور پر مشتمل ہوگا اور ہفتے میں ایک گھنٹہ قرآن حکیم کی کلاس پڑھائی جائے گی۔ یونیورسٹیوں میں طلبا کو قرآن حکیم اردو یا انگریزی میں پڑھنے کی آپشن دی جائے گی، قرآن حکیم کا نصاب یونیورسٹیوں میں بی ایس آنرز کلاسز میں پڑھایا جائے گا اور قرآن حکیم کے نصاب کی تیاری کا اختیار یونیورسٹیوں کو دے دیا گیا۔

گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے ایس او پیز منظوری کے بعد صوبے کے تمام وائس چانسلرز کو ارسال کر دیئے ہیں۔  قرآن حکیم کے نصاب کے ایس او پیز وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر نیاز احمد کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے تشکیل دیئے ہیں۔

واضح رہے کہ 25 اپریل کو گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے قرآنی تعلیمات کا ماڈیول تیار کرنے کیلئے وی سی کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیٹی میں جامعہ پنجاب، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور یونیورسٹی آف لاہور کے وائس چانسلر شامل تھے۔

گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا تھا کہ ہمارے پاس رہنمائی کے لیے قرآن مجید موجود ہے اور قرآن پاک کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی دنیا اور آخرت سنواری جا سکتی ہے،  قرآن پاک ایک مکمل ضابط حیات ہے، پنجاب کی تمام یونیورسٹیوں میں ترجمہ کے ساتھ قرآن کی تعلیم شروع کر رہے ہیں۔

مزیدخبریں