(ریحان گل) پنجاب میں کورونا مریضوں کی اصل صورتحال ہے کیا؟ پنجاب کی وفاق کو دی جانی والی بریفنگ اور زمینی حقائق میں تضاد سامنے آگیا، پنجاب نے بریفنگ میں بد انتظامی کا تمام ملبہ متعلقہ ہسپتالوں کی انتظامیہ پر ڈال دیا۔
وفاق کی زیر صدارت کورونا کی موجودہ صورتحال کے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں چاروں صوبوں نے کورونا سے نمٹنے کیلئے کیے گئے انتظامات پر بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق بریفنگ کے دوران پنجاب نے دعویٰ کیا کہ صوبے میں 10 ہزار سے زائد بیڈز موجود ہیں، جن میں سے صرف 1185 بیڈز مصروف ہیں جبکہ 400 کے قریب آئی سی یو بیڈز بھی موجود ہیں، جس پر وفاق کی جانب سے سوال کیا گیا کہ پھر ہسپتالوں میں مریضوں کو نہ رکھنے اور علاج نہ کرنے کی شکایات کیوں سامنے آ رہی ہیں، اس پر پنجاب نے تمام ملبہ متعلقہ ہسپتالوں کی انتظامیہ پر ڈال دیا۔
پنجاب نے جواب دیا کہ ہسپتالوں کی انتظامیہ معاملات کو صحیح ہینڈل نہیں کر رہی، جس کی وجہ سے عوام میں بے چینی پھیل رہی ہے، ہم نے عوام کو کورونا سے متعلق آگہی دینے اور ہسپتالوں کی صورتحال جاننے کیلئے ایپ بنائی ہے، لیکن جب محکمہ صحت کے اعلیٰ افسر سے ایپ کا نام اور استعمال کرنے کا طریقہ پوچھا گیا تو وہ جواب دینے سے قاصر رہے اور کہا گیا کہ وہ اس کے متعلق بعد میں بتا دیں گے۔
واضح رہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونیوالے افراد کی تعداد میں روز بروز تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، محکمہ داخلہ کے مانیٹرنگ سیل کی جانب سے جاری ہونیوالےاعدادو شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا مریضوں کی تعداد 40 ہزار 819 ہے، جبکہ کورونا سے پنجاب میں اب تک 773اموات ہو چکی ہیں۔
محکمہ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق کورونا کا شکار ہونے والے 8 ہزار 294 مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو جاچکے، جبکہ صوبے بھر میں 7 اور 8 جون کو مریضوں کی تعداد میں 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔