خیبرپختونخوا حکومت نے سائبر سکیورٹی انسٹیوٹ قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا

9 Jul, 2024 | 06:00 PM

عامر شہزاد:  وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کا کہنا ہے کہ آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں کو جدید تعلیم و تربیت دے کر قومی اور بین الاقوامی سطح پر خودروزگاری کے قابل بنایا جا سکتا ہے ۔ 

 وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے انقلابی اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ پشاور میں بین الاقوامی معیار کا سائبر سکیورٹی انسٹیٹیوٹ قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا، یہ انسٹیٹیوٹ ابتدائی طور پر پہلے سے دستیاب سرکاری عمارت میں شروع کیا جائے گا۔ سائبر سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ میں بیچلر، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی ڈگری پروگرامز شروع کیے جائیں گے۔  

وزیر اعلیٰ نے محمکہ اعلیٰ تعلیم اور سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام  کو اس سلسلے میں تمام جزئیات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سائبر سکیورٹی انسٹیٹیوٹ کے قیام کے لئے قابل عمل تجاویز جلد با ضابطہ منظوری کے لیے پیش کی جائیں۔ سائبر سیکورٹی انسٹیٹیوٹ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے اس پر بلا تاخیر کام شروع کیا جائے ۔صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی ۔ آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ استعداد موجود ہے اس سے بھر پور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ مستقبل میں ڈویژنل سطح پر بھی عالمی معیار کے سائبر سیکورٹی انسٹیٹیوٹس قائم کیے جائیں گے۔ 

علی امین گنڈاپور  کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم و تربیت دینا صوبائی حکومت کے ترجیحات میں شامل ہے۔ آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں کو جدید تعلیم و تربیت دے کر قومی اور بین الاقوامی سطح پر خودروزگاری کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، موجودہ صوبائی حکومت ان کے لئے تمام شعبوں میں مواقع فراہم کرے گی ۔ 

صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام کے علاوہ ڈائریکٹر نیشنل سنٹر فار سائبر سکیورٹی نے اجلاس میں شرکت کی۔ 

مزیدخبریں