لاہور ہائیکورٹ، مغوی کی بازیابی کے متعلق کیس کی سماعت پر  فیصلہ محفوظ

9 Jul, 2024 | 02:42 PM

Ansa Awais

ملک اشرف: ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران سمیت دیگر پولیس  افسران کو شوکاز نوٹس جاری ہونےکا معاملہ ، لاہور ہائیکورٹ میں مغوی کی بازیابی کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

سی پی او بلال صدیق کمیانہ، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران سمیت دیگر افسران عدالت میں  پیش  ہوئے ،ڈی آئی جی  آپریشنز فیصل کامران اورایس پی اقبال ٹاؤن نے  بھی  توہین عدالت شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرواتے ہوئے غیر مشروط معافی کی استدعا کردی،عدالت نے  درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ 

جسٹس علی ضیاء باجوہ  نے انیقہ فاطمہ کی درخواست پر  مغوی کی بازیابی کے متعلق کیس کی سماعت کی ،سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ ،ڈی آئی جی ذیشان اصغر ، ڈی آئی جی  فیصل کامران سمیت دیگر  افسران پیش ہوئے ۔

 جسٹس علی ضیاء باجوہ کے استفسار پر سی سی پی او نے بتایا کہ جی میرے علم میں بات آگئی ہے،ایس ایچ او  نے بلاوجہ عدالت میں غلط بیانی کی ، اس کے خلاف محکمانہ کاروائی کررہے ہیں ،اس پر جسٹس علی ضیاء باجوہ نے سی سی پی او سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ینگ افسر جو لگتے ہیں ، ان کی ٹریننگ کرنے کی ضرورت ہے، ایک چیز ان کو بتادیں کہ عدالت میں ہمیشہ سچ بولنا ہے ، باقی  آپ کا انٹرنل معاملہ ہے، اگر  ایس ایچ او نے غلط بیانی کی تھی تو ڈی آئی جی آپریشنز کو کیا سچ بولنا چاہئے تھا،سی سی پی او  آپ سنئیر افسران کو بتادیں کہ وہ عدالت  میں آکر ہمیشہ سچ بولیں ، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے ڈی ائی جی فیصل کامران اور ایس پی آپریشنز اقبال ٹاؤن کا توہین عدالت کے شوکاز نوٹس بارے جواب جمع کروایا ۔

بعدازاں عدالت نے سی  سی ہی او کو تھانوں کے ڈیجیٹل کے ساتھ مینوئل ریکارڈ مرتب کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔

خیال رہے کہ درخواست گزار نے اپنے والد کی بازیابی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔

مزیدخبریں