ویب ڈیسک: جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال کے دوران باجوڑ میں ہمارے 18 عالم دین شہید کئے گئے اور عید کے ایام میں ہمارے پانچ اہم افراد شہید ہوئے۔جمعیت کو کس بات کی سزا مل رہی ہے؟
مولانا فضل الرحمن نے خیبر پختونخوا میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی میں قیمتی جانوں کے زیاں پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ اسلام کی جنگ لڑرہے ہیں تو ہم بھی تو اسلام کی جنگ لڑرہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ داعش کے اور القاعدہ کے کتنے لوگ ہونگے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمیں اپنی ریاستی سطح پر پالیسیوں کی نظر ثانی کرنی ہوگی۔ درجنوں کامیاب آپریشن اور دہشتگردی ختم ہونے کا دعوی کیا گیا۔ ایک ادارے کا اس مسئلہ پر سوچنا کافی نہیں ہوگا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اگست میں ہم جائیں گے تو الیکشن کرانا نگران حکومت کا کام ہوگا۔مولانا فضل الرحمن نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں ہے۔