ویب ڈیسک: بچوں کے فارمولا دودھ کے حوالے سے سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد پاوڈر دودھ بنانے والی کمپنیوں نے دانتوں تلے زبان دبا لی ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر افضل پیچوہو نے بریسٹ فیڈنگ قانون کے مسودے میں تبدیلی سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ
فارمولا دودھ کی فروخت صرف ڈاکٹر کے نسخے کے تحت ہو گی اور صرف میڈیکل سٹورز کو فارمولا دودھ فروخت کرنے کی اجازت ہو گی ۔
صوبائی وزیر صحت نے کہا ہے کہ پروٹیکشن اینڈ پروموشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈ ینگ چائلڈ نیوٹریشن ایکٹ 2023 میں مجوزہ ترامیم پر قائم ہیں،اس معاملے پر بے بی فوڈ انڈسٹری کے نمائندوں اور وزیر صحت کی چند روز قبل ہونے والی ملاقات بے نتیجہ رہی۔
قانون میں ترمیم کے تحت 36 ماہ تک کے بچوں کے دودھ کو فارمولا دودھ سمجھا جائے گا۔ نوزائیدہ بچوں کو فارمولا دودھ صرف ڈاکٹر کی ہدایت پردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سندھ کابینہ نے کچھ روز قبل پروٹیکشن اینڈ پروموشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈ ینگ چائلڈ نیوٹریشن ایکٹ 2023 میں ترمیم منظور کی تھی۔
پاکستان میں بچوں اورر ماں کی صحٹ کے لئے کام کرنے والے رضاکار کئی دہائیوں سے کوشش کر رہے ہیں کہ انفینٹ فارمولا دودھ شیرخوار بچوں کو بلا ضرورت پلانے کے رجحان کو سختی سے کارروائی کر کے ختم کیا جائے۔ اس سلسلہ میں دفاقی حکومت بھی قانون سازی کر چکی ہے تاہم اب تک مارکیٹ میں فارمولا دودھ کی فروخت کے رجحان میں برائے نام ہی کمی آئی ہے۔