مانیٹرنگ ڈیسک: ناک کے ذریعے دماغ میں گُھسنے والے کیڑے سے لاہور میں نوجوان جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد نہروں، سوٸمنگ پول اور چشموں میں نہانے والے شوقین افراد کیلئے وارننگ جاری کردی گئی۔
معروف ماہرِ امراض پیٹ و جگر ڈاکٹر عفان قیصر نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک ویڈیو پیغام میں اس خطرے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ‘نیگلیریا فولیری’ نامی ایک خطرناک پیراسائٹ ہے جو ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوکر دماغ کھا لیتا ہے جو موت کا سبب بنتا ہے۔
ڈاکٹر عفان قیصر کا کہنا تھا کہ یہ بیماری ہر اس شخص کو ہوسکتی ہے جو گرم موسم میں ندی، نالوں، نہروں اور سوئمنگ پول میں نہانے کا شوقین ہے۔ یہ پیراسائٹ کھارے پانی یعنی سمندروں میں نہیں پایا جاتا جبکہ سفاری پارک جیسی جگہوں پر بھی اس پیراسائٹ کے موجود ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے سوئمنگ پولز جن میں کلورین کی مقدار 50 فیصد سے کم ہو وہاں اس پیراسائٹ کی افزائش ہوسکتی ہے۔ یہ پیراسائٹ پانی کی نچلی سطح میں پایا جاتا ہے جہاں سے یہ ناک میں گُھس کر ‘برین ایٹنگ امیبا’ کے طور پر دماغ کھانا شروع کردیتا ہے۔
انہوں نے احتیاطی تدابیر بتاتے ہوئے کہا کہ جب بھی تازے پانی میں نہانے کیلئے اتریں تو نچلی سطح پر جانے سے گریز کریں۔ اسی طرح ڈُبکی لگاتے ہوئے ناک اور منہ کا بند ہونا بھی ضروری ہے۔ شدید گرم موسم میں اپنا سر پانی کے اندر ڈالنے سے بھی احتیاط کریں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ پیراسائٹ زیادہ تر جولائی، ستمبر اور اگست کے مہینوں میں نقصان پہنچاتا ہے۔ اس بیماری سے متاثر ہونے والے شخص کےزندہ رہنے کے امکانات بہت کم رہ جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور سے تعلق رکھنے والے مصطفیٰ شفیق نامی ایک نوجوان کی سوئمنگ پول میں نہاتے ہوئے پُراسرار طور پر موت ہوگئی تھی۔ سروسز ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ممکنہ طور پر مصطفیٰ سوئمنگ پول میں وائرس میں مبتلا ہوا تاہم ان کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوا۔