(مانیٹرنگ ڈیسک) طیبہ فاروق گل کی جانب سے ہراسانی کا الزام لگائے جانے پر ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو ( ڈی جی نیب) شہزاد سلیم نےطیبہ گل کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔
شہزاد سلیم کا کہنا ہے کہ میری کال ریکارڈ کرکے میری آڈیو کو غلط استعمال کیا گیا، طیبہ گل کے معاملے میں جو بھی کارروائی کی وہ قانون کے مطابق تھی۔
شہزاد سلیم نے کہا کہ طیبہ گل کے خلاف شکایات نیب لاہور کو موصول ہوئی تھیں، طیبہ گل ایک کیس میں مدعی اور ایک کیس میں ملزمہ رہیں۔
اس حوالے سے ترجمان نیب نوازش علی نے بھی کہا ہے کہ ان کی طیبہ گل سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، طیبہ فاروق گل نے میرے حوالے سے غلط بیانی کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز طیبہ گل نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کے سامنے میرا دوپٹہ کھینچا گیا، میرے کپڑے اتارے گئے اور میری ویڈیو بنائی گئی جو بعد میں یہ لوگ میرے شوہر کو دکھاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں شوہر سے ملنے جاتی تو عمران ڈوگر مجھے دھمکیاں دیتا تھا جبکہ ترجمان نیب نوازش نے جھنگ آ کر مجھ سے کہا کہ چیئرمین نیب سے صلح کر لیں اور مجھے پنجاب کے کئی اضلاع سے پولیس کی کالز آنے لگیں تو میں نے تنگ آ کر جاوید اقبال کی ویڈیوز کے اسکرین شاٹ کے ساتھ سابق وزیراعظم عمران خان کے پورٹل پر شکایت درج کرائی تھی۔