ججز پر سوشل میڈیا کے استعمال سمیت بڑی پابندیاں

9 Jul, 2021 | 03:01 PM

Malik Sultan Awan

ملک اشرف: من پسند علاقے میں تبادلہ کروانے کی سفارش کرنیوالے جج کیخلاف محکمانہ کارروائی ہوگی، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ، ماتحت عدلیہ کے ججز کو سوشل میڈیا،تمام غیرسرکاری وٹس ایپ گروپس چھوڑنے کا حکم دیدیا، مراسلہ جاری، نجی گاڑیوں پر سبز نمبر پلیٹس لگانے،سرکاری اور نجی گاڑیوں پر نیلی لائٹس لگانے پر بھی ججز کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائیگی، ہائیکورٹ نے احکامات پرعمل نہ کرنیوالے ججز کیخلاف تادیبی کارروائی کا عندیہ دیدیا۔
 چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی منظوری کے بعد رجسٹرار ہائیکورٹ کی جانب سے ضلعی عدلیہ میں تعینات تمام سیشن ججز اور ایکس کیڈر کورٹس میں تعینات ججز کو مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے، مراسلہ کے مطابق ضلعی عدلیہ میں کچھ عناصر کی وجہ سے عدالتی وقار خراب ہو رہا ہے، جوڈیشل افسروں کو اپنی سماجی زندگی محدود رکھنی چاہئے، ضلعی عدلیہ کے ججز کو فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام اور سوشل میڈیا ایپلیکیشنز سے پرہیز کرنا چاہئے۔

مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ضلعی عدلیہ کے ججز صرف آفیشل واٹس ایپ گروپ استعمال کریں، غیر سرکاری واٹس ایپ گروپس میں معلومات شیئر کرنیوالے ججز کیخلاف کارروائی کی جائے گی، ضلعی عدلیہ کے جج ہر قسم کی خط و کتابت متعلقہ سیشن جج اور رجسٹرار ہائیکورٹ کے ذریعے کرنے کے پابند ہوں گے، من پسند علاقے میں تبادلہ کروانے کی سفارش کرنیوالے جج کیخلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

مراسلہ کے مطابق ضلعی عدلیہ کے ججوں کے تبادلے مانیٹرنگ نظام اور کارکردگی کی بنیاد پر کئے جائیں گے، ججوں کے تبادلوں کیلئے 6 جولائی سے 31 جولائی تک کی کارکردگی جانچی جائے گی، سرکاری اور نجی گاڑیوں پر نیلی لائٹ لگانے والے ججوں کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی، جوڈیشل افسروں کے نجی گاڑیوں پر سبز نمبر پلیٹس لگانے پر بھی سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

چیف جسٹس اور دیگر ججوں کی عدالتی کارروائی بغیر اجازت دیکھنے پر پابندی ہو گی، عدالتی کارروائی دیکھنے کیلئے بغیر اجازت ہائیکورٹ آنے والے ججوں کیخلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کی جائے گی، ضلعی عدلیہ کے ججز کو وقت اور یونیفارم کی پابندی بھی یقینی بنانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

مزیدخبریں