6 ماہ میں سنگین جرائم میں 17 فیصد اضافہ

9 Jul, 2020 | 12:50 PM

Shazia Bashir

بینک روڈ (علی ساہی) رواں سال کے6 ماہ میں سنگین نوعیت کے جرائم میں 17فیصد اضافہ، سنگین جرائم کے رواں سال گیارہ ہزار سے زائد مقدمات درج، ایک کھرب انتیس ارب سے زائد کا بجٹ ہونے کے باوجود پولیس شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی۔

 تفصیلات کے مطابق  رواں سال کے6 ماہ میں سنگین نوعیت کے جرائم میں 17فیصد اضافہ، سنگین جرائم کے رواں سال گیارہ ہزار سے زائد مقدمات درج، ایک کھرب انتیس ارب سے زائد کا بجٹ ہونے کے باوجود پولیس شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی۔ نفری اور بڑے بجٹ کے باوجود پنجاب پولیس کرائم کنٹرول کرنے میں ناکام، جرائم کی شرح میں اضافہ، پولیس کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال میں چھ ماہ کے دوران 11 ہزار452  مقدمات درج کیے گئے، جبکہ سال دو ہزار انیس کے پہلے 6 ماہ میں سنگین نوعیت کے ن وہزار سات سو اٹھاسی مقدمات درج ہوئے۔

رواں سال میں بات کی جائے اگر ڈکیتی اور راہزنی کی تو   9 ہزار دوسو 73 مقدمات درج ہوئے، گزشتہ سال  7 ہزار6 سو80  وارتیں ریکارڈ پرآئیں، ڈکیتی مزاحمت پر قتل میں صوبے بھر میں لاہور پہلے نمبر پر رہا، جہاں 16 شہریوں کو دوران ورادات ابدی نیند سلا دیا گیا۔  گزشتہ سال لاہورمیں چھ ماہ کے دوران 4 افراد ڈکیتی مزاحمت پرقتل ہوئے، رواں سال میں چھ ماہ کے دوران 18 سو اڑتالیس قتل ہوئے جبکہ گزشتہ سال اٹھارہ سو 22 افراد کوقتل کیا گیا، سال دوہزار بیس میں چھ ماہ کے دوران اندھے قتل کی 227 جبکہ سال دوہزار انیس میں 186  وارداتیں ریکارڈ ہوئیں۔

رواں سال اغوا برائے تاوان کے15  جبکہ سال دوہزار انیس میں 32 واقعات رپورٹ ہوئے، رواں سال گینگ ریپ کے86  واقعات جبکہ سال دوہزار انیس میں 85 واقعات ریکارڈ ہوئے، اعداد و شمار سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ تمام وسائل کے باوجود پولیس کرائم پر قابو پانے میں ناکام رہی۔

مزیدخبریں