جیل روڈ (بسام سلطان) ایم ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ کا پلان، ینگ ڈاکٹرز بھی میدان میں آنے کو تیار، احتجاج کاعندیہ دیدیا۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے گنگارام ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت بند کمروں میں ایم ٹی آئی ایکٹ نافذ کر رہی ہے مگر سب سے دیرینہ سکیورٹی بل کی منظوری پر خاموش ہے، بطور ڈاکٹرز ہم پی ٹی آئی کو ووٹ دینے پر شرمندہ ہیں، اس حکومت نے ہسپتال ہی بیچنا شروع کر دیئے۔
ینگ کنسلٹنٹ ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جو ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس اس وباء میں کام کر رہے ہیں، انہیں مناسب سکیورٹی دی جائے، پورے پاکستان کے ہیلتھ کیئر کیلئے سکیورٹی پلان بنایا جائے، ایم ٹی آئی تو نافذ کر رہے ہیں مگر تحفظ دینے کا ایکٹ کیوں منظور نہیں کیا جارہا۔
ینگ کنسلٹنٹ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر حامد بٹ کا مزید کہنا تھا کہ ہیلتھ رسک الاؤنس تمام ہیلتھ ورکرز کو دیا جائے، ہمارے ہیلتھ کیئر ورکر کام کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں، بائیومیٹرک حاضری کے عمل پر اعتراض نہیں لیکن دو سے تین ماہ تک اس حاضری کو روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بطور ڈاکٹرز جس طریقے سے پی ٹی آئی کیلئے کمپین کی، اس طرح ہمارا حق نہیں دیا گیا، لیکن اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم پھر ان کیخلاف کمپین کریں گے۔
ینگ کنسلٹنٹ نے مطالبہ کیا کہ سکیورٹی بل، خالی اسامیوں پر بھرتیاں اور ہیلتھ پروفیشنلز کو رسک الاؤنس فوری جاری کیا جائے، ورنہ مظاہرے کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
دوسری جانب سروسز ہسپتال کے ہاسٹل میں نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کا پولیس کے ہمراہ دھاوا بولنے کے خلاف ینگ نرسز ایسوسی ایشن کا دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے، وائے ڈی اے اور پیرامیڈیکس نے بھی نرسز کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کردیا۔
نرسز نے مطالبہ کیا کہ ہاسٹل میں مرد پولیس اہلکاروں اور سکیورٹی کے عملے کی مدد سے نرسز کو ہراساں کرنے پر نرسنگ سپرنٹنڈنٹ فضیلت لال کو فوری برطرف کیا جائے۔