ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقامی حکومتوں کے انتخابات کا منعقد نہ ہونا قابل تشویش ؛یوتھ کمیشن فار ہیومن رائٹس

 مقامی حکومتوں کے انتخابات کا منعقد نہ ہونا قابل تشویش ؛یوتھ کمیشن فار ہیومن رائٹس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی 42:  یوتھ کمیشن فار ہیومیئن رائٹس  کے خصوصی اجلاس میں کہا گیا پنجاب میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کا منعقد نہ ہونا قابل تشویش ہے۔ 

 پروگرام مینجر یوتھ کمیشن فار ہیئومن رائٹس وجاہت بتول اور دیگر شرکاء کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دیگر تینوں صوبوں میں مقامی حکومتیں قائم ہوکر کام کر رہی ہیں. لیکن بدقسمتی سے پنجاب میں مقامی حکومتی ادارے منتخب قیادت کی بجائے سرکاری مشینری کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں۔ ملک میں منتخب مقامی حکومتوں کا قیام آئین پاکستان کے آرٹیکل 7، 32 اور 140A کے ذریعے آئینی پابندی ہے۔ جب کہ صوبہ پنجاب کو گزشتہ کئی سالوں سے اپنے آئینی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا ڈسٹرکٹ کوآرڈینشن کمیٹیوں کے ذریعے مقامی گوریننس قائم کر کے مقامی حکومتوں کے متبادل کے طور پر پیش کرنے کی کوششیں ناقابل قبول ہیں۔

 اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت مقامی حکومتوں کے قانون میں مناسب ترامیم سامنے لائے۔ جن میں اختیارات اور فرائض میں وسعت، نمائندگی کی شرح میں آبادی کے تناسب سے اضافہ اور مالیاتی خود مختاری کو یقینی بنانا شامل ہو۔ عوام کی براہ راست شراکت داری کو قانونی شکل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی ضروریات کی نشاندہی اور خدمات کی بنیادی سطح پر فراہمی ایسے کام ہو سکتے ہیں جو مقامی آبادی کی عملی شراکت سے بہتر نتائج دے سکیں۔ تاہم اس شراکت کو قانونی شکل میں تحفظ ضروری ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر قانون کی مطابق مقامی حکومتوں انتخابات کرائے جائیں۔ جب کہ مقامی حکومتوں کے حوالے سے کی جانے والی ترامیم اور قانون سازی سے پہلے لوکل گورننس پر کام کرنے والی تنظیموں اور مفادِ عامہ کی شہری تنظیموں سے بھی تجاویز لی جائیں

یوتھ کمیشن فار ہیومیئن رائٹس نے مقامی حکومتوں کے انتخابات کے انعقاد کے حوالہ سے خصوصی اجلاس  کیا  جس کے نمایاں شرکاء  رخسانہ لیاقت ،صبا چوہدری ،نبیلہ اکبر،شہربانو ،صابرہ عصمت اور اسرا کاشف تھے۔