ویب ڈیسک: امیر جماعت اسلامی سراج الحق جماعت اسلامی چاہتی ہے وہ قانون نافذ ہو جائے جو مدینہ منورہ میں رسول اللہ نے نافذ کیا تھا۔جماعت اسلامی ملک میں احتساب کا نظام نافذ کرے گی۔
تلہ گنگ میں سراج الحق نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلی بار خواتین بہنوں کی بڑی تعداد جلسہ میں شریک ہے جماعت اسلامی کا واضع نظریہ ہے ، خالق کائنات کا نظام زندگی کا نفاذ ہے ۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے وہ قانون نافذ ہو جائے جو مدینہ منورہ میں رسول اللہ نے نافذ کیا تھا۔ صحابہ کرام نے ملک شام سمیت کئی ممالک فتح کئے ان کے پاس قرآن کریم تھا ، ہم بھی قرآن کا نظام چاہتے ہیں ۔اس وقت ملک میں انگریز ، وڈیروں ، قبضہ مافیا ، عدالتوں میں ظلم کا نظام ہے ۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ وہ نظام آ جائے جو وقت کے خلیفہ سے سوال کیا جائے تو جماعت اسلامی کے امیدواروں کو منتخب کریں۔قرآن کے نظام کے علمبردار ہمارے امیدواران ہیں ان کو ووٹ دیں ۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان مدرسہ میں بم دھماکہ میں شہید ہونے والے بچوں کے ٹکڑے اکٹھے کئے ، وہاں واپسی پر صوبائی وزرات سے مستعفیٰ ہو کر عوام کے سامنے احتساب کےلئے پیش ہو گیا ۔ جماعت اسلامی ملک میں احتساب کا نظام نافذ کرے گی۔ عدالتوں میں عدل وانصاف کا نظام ہو گا ، غریب چوکیدار سے لیکر صدر تک بلا تفریق عدل ہو گا ۔ آج ملک میں سود کا نظام ہے ، اللہ کے ساتھ جنگ کا اعلان ہے ۔ پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ن ، پی ٹی آئی سمیت سب نے سود کا نظام دیا۔ اگر اللہ نے موقع دیا تو سب سے پہلے سود کا خاتمہ کیا جائے گا۔ سود خوروں کا سردار آصف زرداری ، نواز شریف اور عمران خان ہے ۔ جماعت اسلامی کشمیر کو آزاد کرائے گی ، نو لاکھ بھارتی فوجی وہاں قبضہ کیا ہوا ہے ۔ پیپلز پارٹی ، ن لیگ اور پی ٹی آئی نے کشمیر کی آزادی کےلئے کچھ نہیں کیا ، بلکہ انڈیا کے ساتھ دوستی کی ، انڈیا بہت بزدل ہے وہ ڈرپوک ہے لیکن وہ شیر اس لئے بنا ہوا ہے کہ ہماری قیادت بزدل بنی ہوئی ہے ۔ اللہ نے اقتدار دیا تو مودی کو دن میں تارے دیکھائیں گے ، 65 سے بڑا سبق سکھائیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج فلسطین جل رہا ہے ، 85 دن ہو گئے غزہ کی پٹی پھوٹی آبادی پر مسلسل بمباری کی جا رہی ہے ، ہماری حکومت نے کچھ نہیں کیا ۔ مظلوم مسلمان روزانہ پوچھتے ہیں کہ ایٹم بم رکھنے والا پاکستان کب آئے گا ۔ ایک مسلم حکمران کو توفیق نہ ہو سکی کہ وہ ہاں جا سکے ، ایک قبرستان کی طرح خاموشی ہے ۔ مفتی تقی عثمانی نے فتویٰ دیا ہے کہ فلسطین میں جہاد فرض ہو چکا ہے ۔ سب سے پہلے عربوں پر جہاد فرض ہے اگر وہ نہیں کرتے ہم پر یہ جہاد فرض ہے ، اگر میں حکومت میں ہوتا تو سب سے پہلے فلسطین پہنچتا ۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہو ہمارے حکمرانوں نے بیچا ہے۔ جب کشمیری مائیں ، بہنیں ، بیٹیاں ، جب فلسطینی بچے قیامت کے روز ہمارے گریبان پکڑے گی تو کیسے چھٹکارہ ہو گا۔
سراج الحق نے کہا کہ آج اسلام آباد بے غیرتوں کا قبرستان ہے یہ صرف ایک کام کر سکتے ہیں وہ کام ہے کرپشن لیکن اب غریب کی باری ہے ، اب کاشتکاروں کی باری ہے ۔ 8 فروری یوم الحساب ہے ، تمام سرکاری محکموں کو تباہ کیا، قوم حساب کرے گی ۔ پانچ دریاوں کا ملک ہے لیکن بجلی نہیں ہے ۔ عوام احتساب کریگی ، مائیں ، بہنیں 8 فروری کو ان کا احتساب کریں گی ۔ ہم وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کریں گے ، مخلوط نظام تعلیم کا خاتمہ کریں گے ، خواتین کےلئے الگ نظام لائیں گے ۔ ہم خواتین کو وراثت میں حصہ ، ان کےلئے الگ مارکیٹیں بنائیں گے ، بڑھاپا الاؤنس دیں گے، کاشتکاروں کو سہولیات دیں گے۔
جلسہ عام سے جماعت اسلامی کے امیدوار این اے 58 ملک افتخار احمد ، امیدوار این اے 59 ، پی پی 22 پروفیسر طاہر ملک ، امیدوار پی پی 23 ملک محمد خان ویگر نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر طاہر ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں سوئی گیس ، بجلی اور صحت کی سہولیات کا فقدان ہے ۔ ملک میں سب سے زیادہ تحصیل لاوہ میں معذور افراد موجود ہیں ۔ پچاس سال ہو گئے ، کامرس کالج کی بلڈنگ تک نہ بن سکی ، چار کلاسوں کےلئے دو ٹیچرز ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ علاقہ کی محرومیوں کو دیکھتے ہوئے الیکشن لڑنے آئے ہیں ۔ علاقہ میں پانی کی زیر آب سطح مسلسل نیچے جا رہی ہے ، سمال ڈیمز کی اشد ضرورت ہے ۔ جماعت اسلامی کی حکومت میں مصالحتی کونسلز کا قیام لایا جائے گا ۔ عوام کو پولیس کی چیرہ دستیوں سے نجات دلائیں گے۔