سٹی42: لاہور میں 9 مئی 2023 کے پرتشدد حملوں اور گھیراؤ جلاؤ کے واقعات میں ملوث تمام مفرور ملزموں اور اشتہاریوں کی تلاش کے لئے دوبارہ سرگرمی سے کام شروع کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق آپریشنز اور انویسٹی گیشن ٹیموں کو اب تک گرفتار نہ ہونے والے ملزموں کی تلاش کے لئے نئے سرے سے سرگرم کوششوں کے لئے حکم دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ اب تک کی تحقیقات میں مزید 382 ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہے،گرفتار نہ ہونے والے 282 اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز پہلے اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کی ایک کمیٹی تشکیل دے کر اسے 9 مئی کے حملوں میں ملوث تمام افراد کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچانے اور ایسے کوئی حملہ مستقبل مین نہ ہونے کو یقینی بنانے کا ٹاسک دیا ہے۔ اس کمیٹی کی تشیکل کے تین دن بعد لاہور سمیت ملک بھر میں 9 مئی کے حملوں میں ملوث ایسے افراد کی گرفتاری کے لئےنئے سرے سے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں جنہیں اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق لاہور میں 9 مئی کے واقعات کے 14 مقدمات درج ہوئے،49 مقدمات دیگر سنگین دفعات کے تحت درج ہوئے، 1035 ملزمان دہشت گردی کے مقدمات اور 884 ملزمان دیگر مقدمات میں گرفتار کیےگئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ دہشت گردی کے مقدمات میں اب تک جیلوں میں 741 ملزمان جوڈیشل ہوئے، دیگر مقدمات میں 318 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر حوالات میں رکھا گیا، باقی تمام ملزمان ضمانتوں پر ہیں یا مقدمات سے ڈسچارج کر دیےگئے ہیں۔
لاہور پولیس نے ان مقدمات میں ابتک گرفتار نہ ہو پانے والے ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے ۔ لاہور پولیس کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں مزید تین سو بیاسی ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہے ۔ گرفتار نہ ہونے والے دو سو بیاسی اشتہاریوں کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔