(ویب ڈیسک)زکام ناک اور گلے میں ایک وائرل انفیکشن ہوتا ہے، یہ سانس کی نالی میں بڑے پیمانے پر تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کی علامات جو ایک ہفتے کے لگ بھگ رہ سکتی ہیں، فلو آسانی سے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہو جاتا ہے۔
سردیوں کے موسم میں ہمیں اپنی اضافی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے۔ پھیپھڑوں کی نالیوں میں جمع ہونے والی بلغم نزلے زکام کے جراثیموں کی آماجگاہ بن جاتی ہے جہاں وہ تیزی سے نشو و نما پاتے ہیں۔ یہ بلغم کبھی کبھی شدید کھانسی کی صورت میں بھی باہر نہیں نکلتی، نالیوں کو جکڑے رکھتی ہے اور اکثر پھیپھڑوں کے مہلک انفیکشن کا سبب بنتی ہے۔شدید کھانسی عموماً لگ بھگ تین ہفتے رہتی ہے۔کچھ غذائیں عام نزلہ زکام کو روک سکتی ہیں۔
وٹامن سی سے بھرپور غذا عام سردی سے نمٹنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اپنی غذا کو سائٹرس پھلوں سے بھریں جن میں وٹامن سی کی اچھی مقدار موجود ہو۔ پھلوں کی چاٹ بنائیں یا ان کا جوس لیں۔
لہسن قوت مدافعت بڑھانے والی خصوصیات کی وجہ سے سردی کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ ادرک پیٹ کی خرابی کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے، جو عام نزلہ زکام میں مبتلا ہونے پر ہو سکتا ہے۔
گری دار میوے میں صحت مند کیلوریز ہوتی ہیں جن کی آپ کے جسم کو بیماری سے نمٹنے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔ گری دار میوے پروٹین، زنک اور سیلینیم سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔
پتوں والی سبزیاں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن سی اور دیگر ضروری غذائی اجزاء کا بھرپور ذریعہ ہیں جن کی ہمیں بیمار ہونے پر ضرورت ہوتی ہے۔
دہی میں ایک قسم کے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو پروبائیوٹکس کا کام کرتے ہیں۔ یہ آنتوں کی صحت کو بڑھاتے ہیں جس کا مدافعتی نظام کے کام سے گہرا تعلق ہے۔ اگرچہ دوائیں مدد کر سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ نمک کے پانی سے غرارے کرنے اور نمک کے گرم پانی کا بھاپ لینے سے ناک اور گلے کی سوزش میں کمی آتی ہے اور سانس کی نالی پر حملہ کرنے والے جراثیم بھی مر جاتے ہیں۔ اس طرح کھانسی پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔