چینی سائنسدانوں کا نیا کارنامہ،برفانی تودے کو کمبل پہنا دیئے

9 Jan, 2021 | 02:02 PM

Sughra Afzal

(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی سائنسدانوں کا نیا کارنامہ سامنے آگیا، سائنسدانوں نے گلیشیئر داگو  کو ختم ہونے سے بچانے کیلئے اس کو کمبل پہنا دیئے۔ 

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اور گلیشیئرز پگھلنے کی رفتار تیز تر ہوتی جا رہی ہے،  ایسے میں کئی گلیشیئرز ایسے ہیں جو ختم ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں،  ایسا ہی ایک گلیشیئر چین میں ہے جس کا نام ’داگو‘ ہے۔ اس گلیشیئر کو یکسر ختم ہونے سے بچانے کے لیے سائنسدانوں نے اس پر کمبل اوڑھا دیئے ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق سائنسدانوں نے تجرباتی طور پر اس گلیشیئر پر گزشتہ سال کمبل اوڑھائے تھے تاکہ دیکھا جا سکے کہ اس طرح گلیشیئر کے پگھلنے کی رفتارکم ہوتی ہے یا نہیں، اب سائنسدانوں نے اس تحقیق کے نتائج دنیا کو بتا دیئے ہیں۔ 

ان نتائج میں انہوں نے بتایا ہے کہ گلیشیئرز پر کمبل اوڑھانے سے اس کے پگھلنے کی رفتار میں نمایاں کمی آتی ہے اور اس طریقے سے داگو جیسے معدومی کے خطرے سے دوچار گلیشیئرز کو کسی حد تک بچایا جا سکتا ہے۔  سوئٹزرلینڈ میں لوگ اسی طریقے پر 2009ء سے عمل کر رہے ہیں اور اپنے گلیشیئرز کو ختم ہونے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یاد رہےکہ دنیا میں اس وقت چھوٹے بڑے کُل 198,000 گلیشئرز ہیں جو کُل 726,000 مربع کلومیٹر پہ مُحیط ہیں، دُنیا میں سَب سے بَڑا گلیشئر Lambert Glacier انٹارکٹکا میں واقع ہے اقوام متحدہ کے جیولوجیکل سروے کے مطابق اسکی کل لمبائی 435 کلومیٹر جبکہ چوڑائی 96 کلو میٹر ہے، جبکہ دُنیا کا سب سے چھوٹا گلیشئر Gem Glacier امریکہ میں واقع ہے۔

دُنیا میں سب زیادہ گلیشئر انٹارکٹکا اور گرین لینڈ میں پائے جاتے ہیں دُنیا کے قدیم ترین گلیشئر کی عمر تقریباً دس لاکھ سال ہے جو انٹارکٹکا میں واقع ہے جبکہ Greenland(ڈنمارک) کے سب سے پُرانے گلیشئر کی عمر تقریباً 100,000 سال ہے۔

انٹارکٹکا کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ گلیشئرز پاکستان میں پائے جاتے ہیں۔ پاکستان میں سب سا بڑا گلیشئر Baltoro Glacier بالتورو ہے جس کی تقریباً لمبائی 62 کلومیٹر ہے یہ قراقرم میں واقع ہے۔

مزیدخبریں