کوئنز روڈ (عرفان ملک) سابق سی سی پی او عمر شیخ کے کئے جانے والے غیر ضروری تبادلے واپس ہونے لگے، سابق سی سی پی او کے عتاب کا نشانہ بننے والے 280 اہلکار پرانی پوسٹوں پر بحال کردیئے گئے، سی سی پی او آفس نے 280 اہلکاروں کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا۔
عمر شیخ نے لاہور پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے کئے، جس سے پولیس ورکنگ شدید متاثر ہوئی، تاہم سی سی پی او عمر شیخ کے عہدے سے ہٹنے کے بعد لاہور پولیس نے تبادلے منسوخ کرنا شروع کر دیئے، جن افسروں کے تبادلے کینسل ہوئے ان میں پانچ انسپکٹرز کو سکیورٹی ڈویژن سے واپس آپریشن ونگ میں تعینات کر دیا گیا۔
علاوہ ازیں سی سی پی او نے سی آئی اے کی تنظیم نو کا فیصلہ کرلیا، سی آئی اے ڈائریکٹ سی سی پی او کے ماتحت کام نہیں کرے گی، بلکہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے زیر انتظام کام کرے گی، سی آئی اے کو 2 ماہ پہلے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سے واپس لے کر سی سی پی او نے اپنے زیر انتظام کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، اب سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے ازسرنو تنظیم سازی کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
غلام محمود ڈوگر کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کو نفری کے ساتھ ساتھ زیادہ وسائل دیئے جائیں گے اور بڑے جرائم پیشہ افراد کی گرفتاریوں کے لیے ایلیٹ فورس کی نفری بھی دی جائے گی جبکہ انویسٹی گیشن ونگ کی پرانی گاڑیوں کی مرمت بھی ہنگامی بنیادوں پر کروائی جائے گی۔