پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ پبلشرز کے لاکھوں روپے ہڑپ کرگیا

9 Jan, 2020 | 11:17 PM

Arslan Sheikh

( اکمل سومرو ) پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کا غیر منظور شدہ درسی کتابوں پر پاپندی کا منصوبہ ٹھپ، پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ پبلشرز کے لاکھوں روپے ہڑپ کر گیا۔  

پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے ایک سال قبل درسی کتب کی منظوری کی شرط عائد کی تھی اور اس ضمن میں پبلشرز کو اپنی کتابیں جمع کرانے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ پبلشرز کی درسی کتب کی منظوری کی فیسوں کی وصولی کو ایک سال گزرنے کے بعد کتابوں کے جائزہ پر پیشرفت نہیں ہو سکی۔

 بورڈ نے پبلشرز سے درسی کتابوں کی منظوری کیلئے 10 ہزار روپے فی کتاب وصول کیے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ نے پبلشرز سے دو ہزار سے زائد درسی کتابوں پر فیس کی وصولی کی تھی تاہم بورڈ کے پاس درسی کتابوں کی جانچ پڑتال کرنے کیلئے افرادی قوت ہی دستیاب نہیں۔

درسی کتب کا جائزہ لینے کیلئے بورڈ نے ماہرین مضامین کی تقرریاں ہی نہیں کیں۔ پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے تصدیق و منظوری کے بغیر کتابوں کی فروخت و اشاعت پر پاپندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

بورڈ کے ڈائریکٹر مسودات نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ 137 کتابوں کے ریویوز مکمل کر لیے گئے تھے اور یہ کتابیں پبلشرز کو واپس بھی کر دی گئیں تاہم حکومت کی یکساں نصاب کی پالیسی کے بعد اس پراجیکٹ کو روک دیا گیا ہے۔

مزیدخبریں