ٹریفک وارڈنز باغی ہوگئے، محکمانہ انکوائری کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج

9 Jan, 2019 | 12:27 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) دو ٹریفک وارڈنز نے محکمانہ انکوائری کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے سی ٹی او کو معاملہ قانون کے مطابق حل کرنے کا حکم دے دیا۔

 تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے رضا مہدی اور اعجازاحمد کی درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزاروں نے سی ٹی او، ڈی ایس پی ٹریفک صدر سرکل سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ  4 جنوری  2019 کو ٹریفک سیکٹر ٹھوکر نیاز بیگ میں ڈیوٹی پر مامور تھےاور ہیلمٹ نہ پہننے والے موٹر سائیکل سواروں کے چالان کر رہے تھے کہ ڈی ایس پی ٹریفک صدر سرکل عبدالغنی کو گزرتے وقت پروٹوکول نہ دے سکے، سلام نہ کرنے کے باعث5 جنوری کو ڈی ایس پی نے ان کو اپنے دفتر طلب کر کے سرزنش کی اور دھمکیاں دیں۔ ڈی ایس پی نے غیرحاضری کا الزام لگا کر مبینہ انکوائری شروع کردی، اسے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جانے کا خدشہ ہے۔

درخواستگزاروں نے استدعا کی کہ عدالت ان کو تحفظ فراہم کرے اور معاملہ دادرسی کے لیے سی ٹی او کو بھجوایا جائے۔درخواستگزاروں نے  عدالت سے ڈی ایس پی کے انکوائری کے اقدام کو کالعدم قرار دینے کی بھی استدعا کی۔

مزیدخبریں