ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صدر بشار الاسد اور ان کی فیملی کو ماسکو میں پناہ کیسے ملی، سرکاری ترجمان نے بتا دیا

Bashar Alasad, Asylum, Putin,
کیپشن: دمشق ائیرپورٹ سے اپنے خصوصی طیارہ میں بیٹھ کر ماسکو چلے گئے تھے۔ ان کے طیارہ کے دمشق ائیرپورٹ چھوڑنے کے بعد یہ افواہ پھیلا دی گئی تھی کہ ان کا طیارہ شام میں ہی گر کر تباہ ہو گیا ہے کیونکہ وہ ریڈار سے غائب ہے۔ کئی گھنٹے بعد اتوار کی شام کو ماسکو میں ایک سرکاری ذریعہ نے مختصراً تصدیق کی تھی کہ بشار الاسد اپنی فیملی کے ساتھ ماسکو پہنچ گئے ہیں اور انہیں سیاسی پناہ دے دی گئی ہے۔ شام کے صدر بشار الاسد دمشق پر قبضہ ہونے تک اپنے دفتر میں رہے اور جہادی گروپ کے جنگجوؤں کے شہر میں داخلہ سے کچھ دیر پہلے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ماسکو میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ بشار الاسد اور ان کے خاندان کو روس میں سیاسی پناہ دینے کا فیصلہ صدر ولادیمیر پوٹن نے کیا ہے۔

پیسکوف نے کہا، "ایسے فیصلے یقینی طور پر سربراہ مملکت کے بغیر نہیں کیے جا سکتے۔ یہ ان کا فیصلہ تھا۔"

تاہم کریملن کے ترجمان نے نوٹ کیا کہ اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان نہیں دیا گیا ہے۔ "ایک ذریعہ نے کل [میڈیا کو] معلومات فراہم کیں،" انہوں نے کہا کہ ان کے پاس گزشتہ معکومات میں شامل کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ 

27 نومبر کو شام کے مسلح اپوزیشن گروہوں نے حلب اور عدلب کے صوبوں میں سرکاری فوج کے ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا۔ 7 دسمبر کی شام تک صدر بشار اسد کے مخالفین نے جن کی قیادت ایک جہادی گروپ کر رہا ہے،  حلب، حما، دیر الزور، درعا اور حمص سمیت کئی بڑے شہروں پر قبضہ کر لیا تھا۔

8 دسمبر کو وہ شام کے دارالحکومت دمشق میں داخل ہوئے جب کہ فوج شہر سے پیچھے ہٹ گئی۔ روسی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنانے کی ہدایات دیتے ہوئے اقتدار چھوڑ دیا اور ملک چھوڑ دیا۔ کریملن کے ایک ذریعے نے بعد میں بتایا کہ اسد اور ان کے خاندان کے افراد  کل ماسکو پہنچے تھے کیونکہ روس نے انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سیاسی پناہ فراہم کی تھی۔