لاہور ائیرپورٹ تک پبلک کی آسان رسائی کا مسئلہ

تحریر: طاہر محمود بلوچ

9 Dec, 2024 | 04:53 PM

Ansa Awais

دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ٹرانسپورٹ کا نظام اس طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ عوام کو اہم مقامات جیسے ریلوے اسٹیشن، ہسپتال، لاری اڈے، یونیورسٹیاں اور ایئرپورٹس تک باآسانی رسائی حاصل ہو۔ یہ نہ صرف وقت اور پیسے کی بچت کرتا ہے بلکہ سفر کو آسان اور آرام دہ بھی بناتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے، لاہور جیسے بڑے شہر میں، جہاں لاکھوں لوگ روزانہ سفر کرتے ہیں، اس قسم کی منصوبہ بندی کا شدید فقدان نظر آتا ہے۔

لاہور کا علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ ایک اہم مقام ہے، جہاں روزانہ ہزاروں مسافر آتے اور جاتے ہیں۔ کسی وقت یہاں پبلک ٹرانسپورٹ موجود تھی، لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ مسافروں کو اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے مہنگی ٹیکسی یا رکشہ کرنا پڑتا ہے۔ یہ نہ صرف مسافروں کی جیب پر اضافی بوجھ ڈال رہا ہے بلکہ ایک ایسے نظام کی عدم موجودگی کو ظاہر کرتا ہے جو عوامی ضروریات کو مدنظر رکھ سکے۔

ممکنہ حل اور تجاویز

1. لاہور مین پہلے سے چلنے والی نجی ٹرانسپورٹ " 23 نمبر بس"  کا روٹ ایئرپورٹ تک بڑھایا جائے: یہ فی الوقت بس ٹھوکر نیاز بیگ سے بھٹہ چوک تک جاتی ہے۔ اگر اس کا آخری سٹاپ ایئرپورٹ کر دیا جائے تو یہ نہ صرف مسافروں کے لیے آسانی پیدا کرے گا بلکہ علاقے کے مکینوں کے لیے بھی سفر مین آسانیوں کا باعث ہوگا۔

2. ریلوے اسٹیشن اور لاری اڈے کی بسوں کے روٹس میں تبدیلی: ریلوے اسٹیشن اور لاری اڈہ سے آر اے بازار جانے والی متفرق روٹس کی بسوں میں سے کم از کم ایک بس کا روٹ ایئرپورٹ سے گزرنے والا بنایا جائے۔ اس سے مختلف علاقوں کے مسافر ایئرپورٹ تک براہ راست پہنچ سکیں گے۔

3. رنگ روڈ پر میٹرو اور اورنج لائن کو شٹل سروس سے جوڑنا: رنگ روڈ پر میٹرو بس اور اورنج لائن کے سٹاپ بنا کر ان کو ایئرپورٹ کی شٹل سروس کے ساتھ جوڑا جائے۔ یہ جدید اور مربوط نظام عوام کو تیز اور آسان سفری سہولت فراہم کرے گا۔

حکومت کی بے حسی یا  وسائل کی کمی
ہ لاہور جیسا بڑا شہر، جو ایک ثقافتی، تجارتی اور تعلیمی مرکز ہے، کیوں اپنے انٹرنیشنل ائیرپورٹ تک پبلک ٹرانسپورٹ ذرائع کی بنیادی ضرورت سے محروم ہے؛ اس کی وجہ یقیناً وسائل کی کمی ہی رہی ہو گی۔ کیونکہ لاہور کے زیادہ گنجان علاقوں میں آمد و رفت کے لئے  اور ہر ہجوم سڑکوں پر پبلک کو بہتر ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لئے صوبائی حکومت اور لاہور کی ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا ترجیح دینا قابلِ فہم ہے۔ لیکن لاہور ائیرپورٹ تک رسائی بھی خواہ کم تعداد مین ہی سہی لیکن عام شہریوں کا ہی مسئلہ ہے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے لے اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

پبلک ٹرانسپورٹ ایک جدید شہر  میں ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔ لاہور کے ایئرپورٹ کو شہر کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنا نہ صرف ایک ضروری اقدام ہے بلکہ یہ شہر کے مسافروں کی زندگیوں میں آسانی اور خوشحالی کا باعث بھی بنے گا۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے پر فوری توجہ دیں اور لاہور کو ایک مربوط اور جدید سفری نظام فراہم کریں۔

مزیدخبریں