عابد چودھری:رواں سال 55 لاکھ 42 ہزار شہری قانون شکن نکلے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں موٹرسائیکل سوار آج بھی سب سے آگے۔
رپورٹ کےمطابق رواں سال 16 لاکھ 80 ہزار سے زائد شہریوں نے لین لائن، سٹاپ لائن ڈسپلن کی خلاف ورزیاں کیں،بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر 06 لاکھ 17 ہزار 488 گاڑیوں کےخلاف کاروائی کی گئی،05 لاکھ 96 ہزار بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو چالان ٹکٹس جاری کئے گئے،کم عمر ڈرائیونگ پر 62 ہزار 778 گاڑیاں،موٹرسائیکل و رکشوں کےخلاف کاروائیاں کیں گئیں۔
سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر کا کہنا تھا کہ خطرناک حد تک دھواں چھوڑنے پر 69 ہزار 886 گاڑیاں کےخلاف کارروائیاں کیں گئیں،اپلائیڈ فار اور بغیر نمبر پلیٹس 02 لاکھ 20 ہزار وائیلٹرز پکڑے گئے، ون وے ٹریفک کی خلاف ورزی پر 40 ہزار 972 وہیکلز کےخلاف کیخلاف کارروائی کی گئی۔
ٹریفک بہاؤ میں خلل ڈالنے پر 01 لاکھ 33 ہزار وہیکلز کےخلاف کارروائی کی گئی،ریڈ سگنل کراسنگ پر 46 ہزار، سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر 29 ہزار وہیکلز کےخلاف کارروائی کی گئی،دوران ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال پر 60 ہزار 570، خطرناک انداز میں ڈرائیونگ پر 97 ہزار975 وہیکلز کےخلاف کارروائی کی گئی۔
بغیر ہیلمٹ، ون وے، رانگ پارکنگ، دھواں چھوڑنے اور بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر دو ہزار روپے جرمانہ ہے،کارروائیوں کا مقصد ٹریفک قوانین کی بالادستی اور منظم ٹریفک کو یقینی بنانا ہے،چالان کا مقصد ریونیو اکھٹا کرنا نہیں،بلکہ شہریوں کی اصلاح مقصود ہے۔