عامر شہزاد: جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کے کونے کونے میں جمیعت کا پرچم لہرائے گا ۔ دنیا میں جہاں کوئی قوم آزادی کی جنگ لڑتی ہے تو جمعیت علما اسلام اس کا ہر اول دستہ ہوتی ہے ۔
پشاور میں جمعیت علما اسلام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی نظام یہودی و نصریٰ کو منظور نہیں ہے ۔ معیشت کے حوالے سے دباؤ پاکستان کے اوپر ہے ۔ایران اور افغانستان امریکہ مخالف ہے مگر ان پر دباؤ نہیں۔ گزشتہ 25 سالوں سے کو پاکستان کی حالات اسلامی ہونی چاہیے تھی وہ ختم کردی گئی۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا دباؤ ہم پر گزرا ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پچھلی حکومت کشمیر کو بیچنے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مقصد سے آئی تھی ۔ ہم نے اس فتنے کو ختم کردیا جس کا مقصد اسرائیل کو تسلیم کرنا تھا ۔ جن کا ایجنڈا پاکستان کو توڑنا تھا کیا آپ ان کو دوربارہ ووٹ دیں گے ۔
فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت 16 ہزار تک مائیں بہنیں فلسطین میں شہید ہوچکی ہیں۔ دنیا کی انسانی حقوق کی تنظیمیں اس وقت کہاں ہیں۔ 20 سال تک جنہوں نے افغانستان پر ظلم کیے وہ کہتے ہیں ہم انسانی حقوق کی تنظیم ہیں۔ فاٹا انظمام کرکے جنت کی طرف لے جانے کے وعدے کیے گئے۔ فاٹا کے عوام کو دھوکہ دیا گیا ۔ چھ سال میں فاٹا کو ایک ارب روپے بھی نہیں دیے گئے ہیں۔ عالمی قوتیں ہمارے معیشت ہمارے ایٹم بم پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں جو ہمیں منظور نہیں ہے۔ پوری قوم سے کہنا چاہتا ہوں پرانی لکیریں مٹاکر نیا مستقبل تلاش کریں۔