علی رامے: وزیراعلیٰ محسن نقوی نے پنجاب میں یوریا کھاد کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے کاوزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پنجاب میں اس سال گندم کی بوائی ٹارگٹ سے 6 لاکھ ایکڑ زیادہ رقبہ پر ہونے کی توقع ہے تاہم کھاد کی عدم دستیابی کے سبب گندم کے کاشتکار سْخت پریشان ہیں۔ کاشتکاروں کی پریشانیاں دور کرنے کے لئے وزیراعلیٰ محسن نقوی آخر کار خود حرکت میں آ گئے۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں گندم کی کاشت اوریوریا کی دستیابی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
محسن نقوی نے اعلیٰ سرکاری حکام کے اجلاس میں گندم کی کاشت سے متعلق مفصل بریفنگ سننے کے بعد کہا پنجاب میں گندم کی فی من پیداوار کا ہدف یوریا کی کمی سے متاثر ہو سکتا ہے۔محسن نقوی نے ڈویژنز کےکمشنرز کو ایپ پر متعلقہ اضلاع میں کھاد کی نقل وحمل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کھاد کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے تمام ترانتظامی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کھاد کی دستیابی کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے کھاد سازکمپنیوں اور ڈیلرزکااجلاس بھی طلب کر لیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ کاشتکاروں کے حقوق کا ہر صورت میں تحفظ کریں گے۔
قبل ازیں بریفنگ مین وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ پنجاب میں ایک کروڑ60لاکھ ایکڑاراضی پر گندم کی بوائی کا ٹارگٹ حاصل کر لیا ہے۔ہدف سے زیادہ 6لاکھ ایکڑ اراضی پرمزید بوائی ہو گی۔انشاء اللہ پنجاب بھر میں گندم کی پیداوار 30سے 34من فی ایکڑ متوقع ہے۔ گندم کی اچھے وقت پر بوائی اور ڈی اے پی کے استعمال میں 52فیصد اضافے سے بہتر پیداوار متوقع ہے۔اس سال پنجاب میں تصدیق شدہ بیج کے استعمال میں 20فیصد اضافہ ہواہے۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری،چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ،سیکرٹریز،زراعت،آبپاشی،خوراک،اطلاعات،کمشنرلاہور اور محکمہ زراعت کے متعلقہ افسران اس اجلاس میں شریک تھے۔ صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر اورتمام ڈویژنل کمشنرزویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔