عثمان خان:انگلینڈ کی این سی اے سے بھجوائے گئے 190 ملین پونڈز کی تحقیقات نے نیا رخاختیار کر لیا۔ سابق وفاقی وزیرزبیدہ جلال نے نیب ٹیم کے سامنے نیا انکشاف کردیا۔
سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے نیب کی تحقیقات کے دوران انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے جب 190 ملین پونڈز کی برطانیہ سے منتقلی کا معاملہ اپنی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا تھا تو کابینہ کے بعض ارکان نے 190 ملین پونڈز کے اس معاملے کی تحقیقات کرانے کی سفارش کی تھی،
زبیدہ جلال نے نیب کی تحقیقات کے دوران دعوی کیا کہ سابق حکومت کی کابینہ کے زیادہ ارکان کا موقف تھا کہ این سی اے کے ساتھ 190 ملین پونڈز کے معاملے پرپاکستان کو واپس لینے کی بات کرنی چاہیے۔
کابینہ ممبران نیب تحقیقات میں شامل ہوئے اور اپنے اسی موقف کو دہرایا۔
نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وفاقی وزیرزبیدہ جلال نے نیب ٹیم کو بتایا کہ انہوں نے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ زبیدہ جلال کا کابینہ میں موقف تھا کہ 190 ملین پونڈز پاکستان کا اثاثہ ہے اور واپس انا چاہیے۔ تحقیقات میں زبیدہ جلال نے بتایا کہ میرے تحقیقات کروانے پر اصرار کے باوجود وزیراعظم نے کسی کی ایک نہ سنی۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 190 ملین پونڈز اور این سی اے معاملہ کچھ کابینہ ارکان کے شدید تحفظات کے باوجود منظورکیا گیا،اس سنجیدہ معاملے پربغیرکسی بحث کے ایجنڈا منظورکرلیا گیا اور منٹس کو خفیہ رکھنے کی منظوری دی گئی۔