سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ایک بار پھرمسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جو تین بار وزیراعظم بن کر فیل ہوا وہ چوتھی بار کیا تیر مار لے گا۔میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آئے تو نہ عوام مانیں گے نہ میں مانوں گا۔میں عوام کے ساتھ کھڑا ہوں، ہر سیلیکٹڈ کا مقابلہ کروں گا۔
بلاول بھٹو نے یہ باتیں تیمر گرہ ، لوئر دیر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سیاسی مخالفین کو چن چن کو تنقید کے تیروں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کے معاشی حالات ایسے نہیں کہ ہم انتقام کی سیاست یا کھلاڑی کو برداشت کریں، 8 فروری کو عوام ایک بار پھر پیلز پارٹی کو منتخب کریں گے۔
عمران خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو جو موقع ملا تھا وہ انہوں نے انتقامی سیاست میں ضائع کر دیا، زمان پارک کے دور میں انتقامی سیاست پر زور دیا گیا، وعدہ "نیا پاکستان" کا تھا مگر جب حکومت میں آئے تو وہی کام کیا جو پہلے ہوتا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا بانی پی ٹی آئی سے یہ اختلاف تھا کہ وہ سلیکٹ ہو کر آئے تھے، بانی پی ٹی آئی غلط تھے اور امپائر کی انگلی سے اپنی سیاست کرتے رہے۔
نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب نے ان سے لڑائی کی جو انہیں اقتدار میں لائے اور دو تہائی اکثریت دلوائی، دوسری بار میاں صاحب کو لڑائی کی وجہ سے باہر جانا پڑا اور 10 سال آرام کرنا پڑا، 2013 میں میاں صاحب پھر انہی سے لڑے جنہوں نے انہیں دو تہائی اکثریت دلوائی تھی۔مجھے کیوں نکالا کہتے کہتے وہ (نواز شریف) لندن کے ایون فیلڈ پہنچے اور وہاں سے انقلاب لانے لگے، میاں صاحب کا ایک بار پھر انہی سے مطالبہ ہے کہ ان کو دو تہائی اکثریت دلوائی جائے، جو تین بار وزیراعظم بن کر فیل رہا وہ چوتھی بار کیا تیر مار لے گا، ہمیں پتہ ہے میاں صاحب چوتھی بار آکر کیا کریں گے، میاں صاحب پھر انہی سے "پنگا لیں گے" جو نے انہیں دو تہائی اکثریت دلوائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب ووٹ کی عزت کی سیاست کریں، ووٹ کی بےعزتی چھوڑیں، میاں صاحب تین بار سلیکٹ ہوئے، چوتھی بار تو الیکٹ ہوکر آجائیں، ایک بار منتخب ہو کر آجائیں تو میں بھی مانوں گا، عوام بھی مانیں گے۔ میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آنا چاہتے ہیں تو سو بسم اللہ، چوتھی بار بھی سلیکٹ ہو کر آئے تو نہ عوام مانیں گے نہ میں مانوں گا، میں عوام کے ساتھ کھڑا رہوں گا اور ہر سلیکٹڈ کا مقابلہ کروں گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ اٹھایا تھا، یہ میرا آپ سے وعدہ ہے، نوجوانوں سے وعدہ ہے، بزرگوں سے وعدہ ہے کہ میں اور آپ مل کے انژا اللہ قائد عوام کا روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ پورا کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اس ملک کے عوام کی خدمت کرنے کے لئے ایک ایسی سیاست کی ضرورت ہے جو نفرت، تقسیم، انا اور ذاتی دشمنی کے بجائے اتحاد کی بات کرے،
انہوں نے کہا کہ جب صدر زرداری نے پاک چین اقتصادی راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تو اس کے پیچھے سوچ یہ تھی کہ پسماندہ علاقوں سے ترقیاتی کام شروع کیے جائیں،
لوئر دیر کے عوام نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا 30 سال بھرپور ساتھ دیا اور ان کی شہادت کے بعد بھی پیپلزپارٹی کو نہیں چھوڑا۔ اسی ساتھ کی بدولت پیپلزپارٹی اقتدار میں آئی اور صدر زرداری نے آپ کی خدمت کی، خیبرپختونخواہ کو شناخت دلوائی۔