راؤ دلشاد: مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی الیکشن 2024 کے لئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے مذاکرات کا آغاز کر دیا۔ لاہور میں علیم خان قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑیں گے اور مسلم لیگ نون حمایت کرے گی، کئی دیگر نشستوں پر بھی استحکام پاکستان پارٹی کے امیدواروں کی حمایت کرنے یا ان کے مقابل امیدوار کھڑے نہ کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا، کئی نشستوں پر مذاکرات جاری ہیں۔
مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی نےسیٹ ایڈجسٹمنٹ کےمعاملے چھے رکنی کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر رانا ثنا اللہ خان، سردار ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق، استحکام پاکستان پارٹی کے عون چوہدری،اسحق خاکوانی اور نعمان لنگڑیال سیٹ ایڈجسٹمنٹ کمیٹی میں شامل ہیں۔
مسلم لیگ نون کے ذرائع کے مطابق یہ کمیٹی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں فارمولا اور سیٹوں کا تعین کرے گی جن پر مسلم لیگ نون اور استحکام پاکستان پارٹی ایک دوسرے کے مقابل امیدوار کھڑے نہیں کریں گی۔ یہ کمیٹی جمعہ کی شام مذاکرات کا پہلا راونڈ کر چکی ہے۔
پہلے راونڈ میں مسلم لیگ ن اور آئی پی پی کے درمیان اہم نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کے لیے پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔
مسلم لیگ نون نے تصدیق کی ہے کہ مسلم لیگ ن لاہور میں استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدلعلیم خان کو قومی اسمبلی کی نشست پر سپورٹ کرے گی۔
مسلم لیگ ن ساہیوال میں نعمان لنگڑیال کے مقابلے میں بھی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔مسلم لیگ ن عون چوہدری اور اسحاق خاکوانی کے مقابلے میں بھی اپنا امیدوار نہیں لائے گی۔
لودھراں میں بھی مسلم لیگ ن قومی اور صوبائی اسمبلی کی ایک ایک نشست پر آئی پی پی کی حمایت کرے گی۔
مسلم لیگ نون کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک استحکام پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر مراد راس، امین چوہدری اور کئی دیگر امیدواروں کی نشستوں پر مسلم لیگ نون کے امیدوار کھڑے نہ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ اس حوالے سے مزید مذاکرات ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کی کمیٹی چند روز میں نواز شریف کے سامنے آئی پی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے طے شدہ حلقوں کی فہرست پیش کرے گی۔
آئی پی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے طے کی جانیوالی نشستوں کا رسمی فیصلہ نواز شریف کریں گے۔