ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مرد کو پیچھے ہٹا کر خود دہشتگردوں کا سامنا کرنے والی خاتون دلیری کی مثال بن گئی۔

Roshan Bibi Gizar, Chilas Terrorist attack survivor Roshan Bibi, Roshan Bibi shifted to Islamabad, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42: چلاس کی سڑک پر بس پر دہشتگردوں کے حملہ کے دوران مرد کو پیچھے ہٹا کر خود دہشتگردوں کا سامنا کرنے والی غذر کی روشن بی بی جرات اور بہادری کی مثال بن گئی۔   جمعہ کے روز اس دلیر خاتون کے جسم میں ریڑھ کی ہڈی میں لگی ہوئی تین گولیاں نکالنے کے لئے  انہیں آرمی ہیلی کاپٹر کے زریعہ گلگت سے اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ 

گزشتہ ہفتے گلگت بلتستان کے ضلع چلاس مین ویران سڑک پر دہشتگردوں نے ایک مسافر بس پر فائرنگ کر کے 9 افراد کو شہید کر دیا اور 26 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ اس بس میں غذر کا سید احمد شاہ اپنی بیوی روشن بی بی اور دو بچوں  ڈیڑھ سالہ بیٹے اور 4 سالہ بیٹی کے ہمراہ کراچی جانے کے لیے سفر کر رہا تھا۔ جب دہشتگردوں نے بس پر حملہ کیا تو سید احمد شاہ اور اس کے دونوں بچے بالکل محفوظ رہے کیونکہ احمد شاہ کی بہادر بیوی روشن بی بی نے اسے اور اپنے بچوں کو بس کی سیٹ سے نیچے گرا  دہشتگردوں کی ساری گولیاں اپنے جسم پر کھا لی تھیں۔ اس واقعہ میں روشن بی بی کو چھ گولیاں لگیں اور وہ شدید زخمی ہوئی لیکن بروقت ہسپتال پہنچا دیئے جانے کے سبب ان کی زندگی بچ گئی۔ گلگت ہسپتال میں ان کے جسم سے سرجری کر کے تین گولیاں نکال لئے جانے کے بعد ریڑھ کی ہڈی میں لگی تین گولیاں نہیں نکالی جا سکیں۔ ان کی حالت کچھ بہتر ہونے کے بعد جمعہ کے رووز انہیں آرمی ہیلی کاپٹر کے زریعہ اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد پہنچنے کے بعد ہسپتال میں وہ بہتر حالت میں ہیں۔ 

گلگت بلتستان میں کئی روز سے ضلع غذر کے علاقہ اشکومن کے گاؤں ایمت سے تعلق رکھنے والی اس 28 سالہ دلیر خاتون روشن بی بی ن کی بہادری کی داستان کا چرچا ہے۔

 

ہسپتال میں اپنی حالت بہتر ہونے کے بعد روشن بی بی نے صحافیوں کو بھی اس واقعہ کے بارے میں بتایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب دہشتگردوں نے فائرنگ شروع کی تو انہوں نے پہلے اپنے بچوں کو بس کی نشست سے نیچے گرایا پھر اپنے شوہر کو بھی نشسست سے نچے گرا کر خود ان پر لیٹ گئیں۔ اس دوران انہیں گولیاں لگتی رہیں۔   روشن بی بی کو 6 گولیاں لگیں جبکہ  ان کےبچے اور شوہر فائرنگ سے محفوظ رہے۔فائرنگ رکی تو شوہر نے روشن کو سائیڈ پر کیا بچوں کو باہر نکالا اور بیوی کو کمر پر لاد کر باہر نکالا ۔ روشن بی بی نے ٹوٹی ہوئی آواز میں بچوں کا پوچھا اور بے ہوش ہو گئی ۔ 

روشن بی بی کو زخمی حالت میں گلگت منتقل کیا گیا، جہاں آپریشن کے دوران ان کے جسم سے تین گولیاں نکالی گئیں جبکہ 3 گولیاں اب بھی ان کے جسم میں موجود ہیں۔

جمعہ کے روز اس دلیر خاتون کے جسم میں ریڑھ کی ہڈی میں لگی ہوئی تین گولیاں نکالنے کے لئے  انہیں آرمی ہیلی کاپٹر کے زریعہ اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ 

2 دسمبر کو چلاس میں بس پر دہشتگردوں کی فائرنگ کے افسوسناک واقعے میں 9 افراد جاں بحق اور 26 افراد زخمی ہوئے تھے۔