ویب ڈیسک: گزشتہ روز بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف بپن راوت اور ان کی اہلیہ سمیت 12 افراد ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ بھارتی فضائیہ نے جنرل بپن راوت کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
جائے حادثہ پر موجود ایک عینی شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ جب ہیلی کاپٹر حادثے کے پہاڑیوں سے ملبہ ملا تو اس نے بھارتی جنرل کو زندہ حالت میں دیکھا تھا۔ شیو کمار کا کہنا ہے کہ کل دوپہر وہ اپنے بھائی سے ملنے جارہا تھا جو پیشہ کے اعتبار سے ٹھکیدار ہے اور ٹی اسٹیٹ میں کام کرتا ہے۔ شیو کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اور اس کے بھائی نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ہیلی کاپٹر ا ہوا میں بےقابو ہے اور اس میں سے آگ کے شعلے نکل رہے ہیں۔
بھارتی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اس نے بتایا کہ میں نے تین افراد کو مردہ حالت میں دیکھا اور جس میں سے ایک شدید زخمی حالت میں تھا، وہ ہم سے پانی پلانے کی درخواست کر رہا تھا، ہم نے جلدی نے اسے کپڑے میں لپیٹا اور ریسکیو کرنے کی کوشش کی۔ اس کا کہنا تھا مجھے حادثے سے 3 گھنٹے بعد معلوم ہوا جو شخص مجھ سے پانی کی درخواست کر رہا تھا وہ کوئی عام بندہ نہیں بلکہ بھارتی جنرل بپن راوت تھے۔
شیو کمار نے آنسو بہاتے ہوئے کہا کہ میں یقین نہیں کر سکتا تھا کہ اس آدمی نے ملک کے لیے اتنا کچھ کیا اور اسے دنیا سے رخصت ہوتے وقت پانی بھی نہیں ملا اور یہی سوچتے ہوئے ساری رات سو نہ سکا۔ جنرل راوت مبینہ طور پر ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ کو حادثے بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس افسوس ناک واقعہ کی تحقیقات کیلئےتین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہیلی کا بلیک باکس برآمد کر لیا گیا ہے اور اس سے تفتیش کاروں کو یہ سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے کہ ہیلی کاپٹر کیوں گرا۔