آٹا چکی مالکان پنجاب حکومت کیخلاف عدالت پہنچ گئے

9 Dec, 2020 | 11:31 AM

Azhar Thiraj

ملک محمد اشرف : آٹا چکی مالکان کو گندم کا کوٹہ نہ دینے کا اقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گی،عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔


لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد وحید نے لیاقت علی سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزاروں نے پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہآ ٹا چکی ایسوسی ایشن گزشتہ کئی سالوں سے حکومتی کوٹہ سے گندم حاصل کررہے ہیں ۔ پنجاب حکومت نے سات جولائی دوہزار بیس کو آٹا چکیوں کو گندم کوٹہ فراہم کرنے کے لئے نوٹفکیشن جاری کیا ۔

حکومت پنجاب کے اس نوٹیفکیشن کے مطابق آٹا چکیوں کو  کوٹہ کے مطابق  آٹا فراہم نہیں کیا جارہا ۔آٹاچکیوں کو کوٹہ کے مطابق گندم کی فراہمی کے لئے وزیر اعلیٰ ،وزیر خوراک سمیت دیگر کو درخواستیں دیں ،وِزیراعلیٰ ٰسمیت دیگر حکام کو درخواستیں دینے کے باوجود انہیں کوٹہ کے مطابق گندم فراہم نہیں کی جارہی ۔کوٹہ کے مطابق کوٹہ فراہم نہ ہونے پر وہ مہنگے داموں آتا فروخت کرنے پر مجبور ہیں ،درخواستگزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت حکومت کو آٹا چکی مالکان کو کوٹہ کے مطابق گندم فراہم کرنے کا حکم دے۔

دوسری جانب ماڈل ٹاؤن سوسائٹی میں واقع پولیس دفاتر کے ذمہ بجلی اور پانی کے2 کروڑ 39 لاکھ بلوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے کیس سولہ دسمبر کو سماعت کے لئے مقررکردیا۔ لاہور ہائیکورٹ کا بلوں کی عدم ادائیگی تک ڈی آئی جی سے ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن تک کی تنخواہیں روکنے کا حکم برقرار ہے، عدالت نے گزشتہ ماہ بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث ماڈل ٹاؤن میں واقع پولیس دفاتر کی بجلی کاٹنے کا بھی حکم دیا تھا، ماڈل ٹاؤن ہاؤسنگ سوسائٹی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ماڈل ٹاؤن سوسائٹی میں ایس پی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے دفاتر ہیں، پولیس دفاتر کو ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کی جانب سے بجلی اور پانی کے کنکشن جاری جاری کیے گئے ہیں۔


 

مزیدخبریں