ارشاد قریشی : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے 45 دن کا وقت مانگا ہے یہ وقت آگے نہیں بڑھے گا ، 45 دن گزر گئے تو ہم اسلام آباد آئیں گے ۔ ہمارا اگلا ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات دلوائیں گے ۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے جلسہ تشکر سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک طویل جدوجہد کی ، مائیں، بہنیں، بیٹیاں، نوجوان 14 دن تک دھرنے میں شریک رہے ، جماعت اسلامی کو کچھ نہیں چاہیے تھا، سب غریب عوام کے حق کے لئے تھا ، عوام پر بجلی کے بل بم بن کر گر رہے تھے عوام کی آواز کوئی بلند نہیں کررہا تھا، آپ نے جو کام کیا تاریخ میں لکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے مجبور ہو کر ایک معاہدہ کیا ہے ، معاہدے میں بجلی کے بل کم کرنے کی بات ہوئی ہے،
معاہدے سے پہلے وزراء کے بیانات تھے کہ ہم آئی پی پیز کے حوالے سے کچھ نہیں کرسکتے ، آخر حکمرانوں نے خود کہا کہ آئی پی پیز بڑا مسئلہ ہے ۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی تھی کہ زبانی کلامی بات ہو جائے مگر ہم نے تحریری معاہدہ کیا، حکومت نے لکھ کر دیا ہے کہ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ ہو گا۔ فرانزک آڈٹ کے بعد سامنے آئے گا کہ پی پی پی سے پی ٹی آئی کے دور تک کون ان معاہدوں میں شامل رہا ۔ تیس سال کے عرصے میں آئی ایم ایف کے ساتھ کتنے معاہدے ہوئے ۔
آئی ایم ایف اپنی پسند کے حکمرانوں کے ذریعے ہم پر مسط ہوتا ہے ، جب ہم ان لوگوں کی بات کرتے تھے کہ جو انگریزوں کے غلام ہیں تو کسانوں کو ہمارے سامنے لا کھڑا کیا جاتا تھا۔ ہم خود کہتے ہیں کہ ان جاگیرداروں کی زمین کسانوں میں تقسیم کرو ۔ ہمارا اگلا ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات دلوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک معاہدہ ٹیبل کے اوپر دوسرا ٹیبل کے نیچے ہوتا ہے ، سود کے قرضے ادا کرتے کرتے عوام تباہ ہوتے جاتی ہے، ہم ثابت کریں گے کہ یہ سامراجی طاقتوں کے نمائندہ ہیں۔ ہم نے حکومت کو چاروں طرف سے گھیرا ہے ۔ زرداری صاحب اب یہ نہیں کہہ سکتے کہ معاہدے تو ہوتے ہی ٹوٹنے کے لئے ۔ آپ نے ملک ریاض کے ساتھ ملکر کراچی میں پلاٹ فروخت کئے پھر پتہ چلا کہ یہ پلاٹ نہیں مل سکتے، پھر لوگ جماعت اسلامی کے پاس آئے جماعت اسلامی نے تحریک چلائی ، جماعت اسلامی نے ایک معاہدہ کیا جب معاہدہ ہوا تو اس معاہدے کو بھی لالی پاپ کہا گیا ، جماعت اسلامی نے معاہدے کے ذریعے ہی لوٹے گئے اربوں روپے عوام کو دلوائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹی وی پر آنے لے لئے دھرنا نہیں دیا ، آج سب لوگ اللہ کا شکر ادا کرہے ہیں ۔ حکومت نے 45 دن کا وقت مانگا ہے یہ وقت آگے نہیں بڑھے گا ، گزشتہ رات بارہ بجے معاہدہ ہوا تھا آج بارہ بجے ایک دن گزر گیا، 45 دن گزر گئے تو ہم اسلام آباد آئیں گے ۔ ہر روز بیٹھو آئی پی پیز کے معاملے پر بات کرو ، مجھے کل بتایا گیا کہ ہم نے فیول چارجز میں 77 پیسے پچھلے مہینے کی نسبت کم کیا ہے، میں نے کہا کہ ہمیں یہ لالی پاپ مت دو ۔ جب چالیس دن رہ جائیں گے لاہود میں جلسہ ہو رہا ہوگا ، اسی طرح پشاور اور دوسرے شہروں میں جلسے ہوں گے ، ملک گیر پہیہ جام ہڑتال بھی ہو گی۔ ہمارا ایجنڈا امریکہ کے غلاموں سے آزادی اور آزاد خارجہ پالیسی کا ایجنڈا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر والے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ، یہ اب امریکہ کے ساتھ انڈیا سے بھی ڈرتے ہیں، کشمیر کے معاملے میں یہ بھی سنا جارہا ہے کہ کشمیر میں جو اقدام کیا گیا اس میں جنرل باجوہ اور عمران خان شامل تھے ، دل تو نہیں مانتا کہ کوئی فوجی حکمران ایسی حرکت کر سکتا ہے۔ آرمی چیف سے درخواست ہے کہ جنرل باجوہ پر لگے اس الزام کی تحقیقات کریں ۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مسجد اقصی صہینونیوں کے قبضے میں ہے ، فلسطینیوں کا قتل عام جاری ہے ، حماس کی تحریک کے نتیجے میں نوجوانوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کی ہے ۔ سات اکتوبر کو حماس نے بتا دیا کہ راز داری کے ساتھ کارروائی کیسے ہو تی ہے۔ حماس نے اسرائیل کے آئرن ڈوم سمیت جدید ٹیکنالوجی کو شکست دے دی۔ اسرائیل حماس اور القسام بریگیڈ سے لڑ نہیں سکتا اسرائیل معصوم شہریوں پر بمباری کرکے بدلہ لے رہا ہے ، اسرائیل کی معصوم شہریوں پر بمباری عربوں اور ہماری بے حسی کے باعث ہو رہی ہے ۔ ہم راحیل شریف کی گمشدگی کا اشتہار جاری کرتے ہیں راحیل شریف کہاں ہیں جس کے بینرز سڑکوں پر لگتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بتائیں کہ تمہاری خارجہ پالیسی کہاں ہے ۔ ہم تو اسماعیل ہانیہ کی نمازہ جنازہ میں میں شریک ہوئے پاکستانی سفارت کہاں تھے ۔ منٹو پارک میں قرار داد پاکستان کے ساتھ قرار داد فلسطین بھی پیش کی گئی تھی، ہم فلسطینیوں کی حمایت سے کبھی دستبرادر نہیں ہو سکتے، ہم امریکہ اور چین کے غلام نہیں ، چین کے ساتھ دوستی ہمالیہ سے اونچی ضرور ہوگر دوستی غلامی جیسی نہیں ہونا چائیے ۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں ایک عظیم مزاحمت کے لئے تیار رہو ، ہم انتشار نہیں چاہتے مگر حق کے لئے آواز اٹھائیں گے، اس بار تو آپ نے اسلام آباد آنے سے روک دیا اگلی بار روک نہیں سکو گے۔ ہم اپنی خارجہ پالیسی اور معیشت کو آزاد دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے آپ کو اس دلدل میں نہیں آپ کے ٹاپ کے ماہرین نے ڈالا ہے، جاگیر دار طبقے، نام نہاد سیاستدانوں اور بیوریوکریٹس نے اس ملک کو برباد کیا ہے۔ سود کی شرح کو 19 سے 10فیصد تک کیوں نہیں لاسکتے ۔ یہ پیسے جب بچیں گے تو بجلی لے بلوں میں ریلیف مل سکتا ہے۔ ان حالات میں بھی انتظامی اخراجات 25 فی صد بڑھائے گئے ہیں۔ ہمیں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف لو لکھ کر دیا ہے 45 دن کا وقت دے دیں ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم عوام کی طاقت سے آگے آئیں گے ، جمہور کی طاقت سے جب ہم آئیں گے تو جماعت اسلامی ملک کو گرداب سے نکالے گی ، ہم صنعت کاروں سے زکوات لیں گے زکوات کے پیسوں سے معیشت کو چار چاند لگائیں گے ۔ ہمارے پاس ترقی کا سارا نقشہ موجود ہے ، چودہ اگست کو عوامی رابطہ مہم کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے قادیانیوں کے حوالے سے جو فیصلہ دیا ہمیں منظور نہیں، قادیانیوں کو مرضی سے عبادت کا حق نہیں ہے، اسلام کی رو سے قادیانی مسلمان نہیں کل ہم چیف جسٹس کو خط لکھیں گے۔ چیف جسٹس سے صاف صاف کہتے ہیں کہ خود ہی اپنے فیصلے کو بدل دیں ورنہ عوامی راستہ طے کریں گے ۔ ِیہ ملک لا الہ الا اللہ پر ہی چلے گا ۔ خواتین کو بھی اپنا کرادر ادا کرنا ہو گا، جب خواتین کو بلایا جائے تو اپنی حدود اور قیود کے اندر رہ کر آگے بڑھیں ۔ نبوت کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے ، جماعت اسلامی دین کی اقامت کی تحریک ہے، شب بیداری زیارت قبور بھی ہماری تحریک ہے ۔