عثمان خان : امام مسجد نبوی ﷺ ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر کی جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ گئے ۔
مولانا فضل الرحمان کی جانب سے امام مسجد نبوی ﷺ ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر کے اعزاز میں عشائیہ رکھا گیا۔ سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سمیت سعودی وفد امام مسجد نبوی ﷺکے ہمراہ موجود تھا ۔ امام مسجد نبوی ﷺ نے مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر نماز مغرب کی امامت بھی کی ۔
امام مسجد نبوی کو مولانا فضل الرحمان کی جانب سے تحائف دئیے گئے ، امام مسجد نبوی نے بھی مولانا فضل الرحمان کو تحائف دئیے۔
امام مسجد نبوی ﷺ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت تمام قیادت کا مشکور ہوں ۔ پاکستان ہمارا اپنا ملک ہے یہاں آکر مجھے بے حد خوشی ملی ہے۔یہاں آکر مجھے اس بات کا اندازہ ہوا کہ پاکستانی کس قدر سعودی عرب سے محبت کرتے ہیں۔ میں اس بات کی تائید کرتا ہوں کہ پاکستان، سعودیہ عرب اور سعودیہ عرب پاکستان ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم انھیں اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انھوں ہمارے گھر کوعزت بخشی۔ میں حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے لیے تمام تر کوششیں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی پاکستان میں سب سے پرانی مذہبی اور پارلیمانی جماعت ہے ۔ جے یو آئی فرقہ واریت، انتہا پسندی کو مسترد کرتی ہے اور اعتدال کے طریقہ کار پر عمل پیرا ہے۔ جے یو آئی پاکستان میں وفاق المدارس العربیہ بورڈ کے تحت دسیوں ہزار دینی مدارس اور قرآنی اداروں کی نگرانی بھی کرتی ہے ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس میں ایک معتدل اور متوازن نصاب، اہل سنت کی تفہیم کے مطابق طلبہ کو دیا جاتا ہے۔ مدارس سے سالانہ قرآن پاک کے اسّی ہزار سے زیادہ حفاظ اور دسیوں ہزار علوم اسلامیہ حاصل کر کے فارغ التحصیل ہوتے ہیں۔ جے یو آئی سعودی عرب کے ساتھ ایک قدیم نظریاتی، روحانی اور برادرانہ تعلق رکھتی ہے۔ جے یو آئی مملکت کو مسلمانوں کے لیے ایک قبلہ کے طور پر دیکھتی ہے ۔ جے یو آئی مملکت سے امت مسلمہ کے مسائل کے حل کی امید رکھتی ہے ۔ہمیں سعودیہ عربیہ اور اس کی قیادت پر فخر اور ہم حرمین شریفین کے ساتھ تمام رشتوں سے زیادہ پیار کرتے ہیں۔ امت مسلمہ کو درپیش خوفناک حالات، خصوصا صہیونی غاصبانہ قبضے کی وجہ سے مشرق وسطیٰ اور فلسطین کے مسئلے میں امت مسلمہ مملکت سعودیہ عربیہ کو قیادت کی نظر سے دیکھتی ہے ۔سعودی عرب قوم کی صفوں کو متحد کرکے فلسطینیوں کو صیہونی قبضے کی بربریت سے بچانے کی کوشش کرے ۔فلسطینی بھائیوں کو ان کے تمام جائز حقوق حاصل ہوں اور فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
چئیرمین سینٹ یوسف رضاء گیلانی، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین، جےیوآئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر مولانا عطاء الرحمان، سینیٹرمولانا عبدالواسع ، سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، مولانا سعید یوسف، میر عثمان بادینی، سینیٹر عبدالشکور، سینیٹر احمد خان نےعشائیہ میں شرکت کی، اس کے علاوہ ترجمان جےیوآئی اسلم غوری، مفتی ابرار احمد، ہارون محمود، صلاح الدین ایوبی سمیت دیگر بھی شریک ہوئے ۔