ویب ڈیسک : کسی بھی کھلاڑی یا ایتھلیٹ کو جب زندگی بھر کی محنت کے بعد کسی کھیل میں سونے کا تمغہ دیا جاتا ہے تو یقیناً اس میڈل کی اصل قیمت کا تعین کرنا مشکل ہو جاتا ہے ،تاہم کسی کھلاڑی کے نام ہونے سے قبل سونے، چاندی یا کانسی کے تمغے کی قیمت کا تعین کیا جاسکتا ہے۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں 2024 کے اولمپکس کھیل جاری ہیں جن میں اپنے اپنے متعلقہ کھیلوں میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں اور ایتھلیٹس کو میڈلز بھی مل رہے ہیں،جیولین تھرو میں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے گولڈ میڈل حاصل کیا، یہ اولمپکس میں پاکستان کو 40 سال بعد ملنے والا پہلا گولڈ میڈل ہے،لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اولمپکس میں ملنے والے سونے کے تمغوں میں سونا کتنا ہوتا ہے؟
معروف جریدے فوربز کے مطابق اولمپکس 2024 میں دیے جانے والے سونے کے تمغے کا وزن 529 گرام ہے لیکن یہ 95.4 فیصد (505 گرام) چاندی پر مشتمل ہے۔ اس تمغے میں 18 گرام لوہا بھی شامل ہے جبکہ اس میں سونا صرف 6 گرام ہے،فوربز کے مطابق سونے، چاندی اور لوہے کی قیمت (24 جولائی کو) کے حساب سے پیرس اولمپکس میں دیے جانے والے سونے کے ایک تمغے کی قیمت 950 ڈالر بنتی ہے۔
اگر اولمپکس میں دیے جانے والے سونے کے یہ تمغے مکمل طور پر سونے سے تیار کیے جاتے تو ان کی مالیت کم و بیش 41 ہزار ڈالر بنتی اور شاید سونے کی بڑھتی قدر کی وجہ سے ہی اب سونے کے تمغے مکمل طور پر سونے سے تیار نہیں کیے جاتے، آخری مرتبہ 1912 میں ہونے والے اولمپکس میں مکمل طور پر سونے سے تیار کردہ تمغے دیے گئے تھے،سونے کی بڑھتی قیمت کے باعث اولمپکس 2024 میں دیے جانے والے سونے کے تمغوں کی قیمت جدید کھیلوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، اس سے قبل سب سے مہنگے سونے کے تمغے 2012 کے لندن اولمپکس کے سمجھے جاتے تھے جن کی قیمت 708 ڈالر تھی۔
میڈل کے درمیان میں لگا لوہے کے ٹکڑے کی بھی خاص اہمیت ہے۔
پیرس اولمپکس میں دیے جانے والے تمغوں میں ایک خاص بات تمغوں کے درمیان لگا لوہے کا مسدس ٹکڑا ہے، تقریباً 18 گرام وزنی لوہے کا یہ ٹکڑا سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں پر موجود ہے، تاہم یہ کوئی عام لوہا نہیں بلکہ پیرس کے مشہور و معروف ایفل ٹاور کے لوہے کا ٹکڑا ہے، اس لوہے کو 20ویں صدی میں ایفل ٹاور کی مرمت کے دوران نکالے گئے لوہے کے حصوں میں سے حاصل کیا گیا ہے،اس طرح یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ پیرس اولمپکس میں دیے جانے والے تمغوں میں سب سے قیمتی چیز شاید ان میں لگا لوہے کا یہ ٹکڑا ہی ہے۔