ملک اشرف: تحریک انصاف کے ایم این اے حاجی امتیاز احمد کی بازیابی سےمتعلق درخواست پر سماعت, عدالت نے ایم این اے حاجی امتیاز احمد کو 12 اگست کو عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا.
تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی نے رکن قومی اسمبلی کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی،ایڈوکیٹ جنرل خالد اسحاق اور ڈی جی اینٹی کرپشن بلال ظفر چھٹہ سمیت دیگر افسران پیش ہوئے،ایڈووکیٹ جنرل نے ایم این اے حاجی امتیاز احمد کی ملتان سے گرفتاری سےمتعلق رپورٹ پیش کی۔
ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ رکن قومی اسمبلی کو قطر جانے سے قبل ملتان ایئرپورٹ سے گرفتار کیا ، عدالت نے استفسار کیا کہ کدھر ہے؟ کیا جیل میں ہے؟ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا جی سر جیل میں ہیں۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ ایک بندے کو اٹھا لیا گیا ،اپنے افسر کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی،بتائیں حاجی امتیاز احمد کو کب عدالت میں پیش کریں گے؟
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا حاجی امتیاز احمد کو پیر کے روز عدالت میں پیش کر دیں گے،جس کیس میں گرفتار کیا گیا اس میں وہ جوڈیشل ہوچکے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے ایم این اے حاجی امتیاز احمد کو 12 اگست کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیتے کیس کی مزید سماعت 12 اگست تک ملتوی کردی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق پی ٹی آئی کی جشن آزادی جلسے کی اجازت اور ایم این اے حاجی امتیاز احمد کی بازیابی کیس کی سماعت کے لئے جسٹس علی باقر نجفی آئندہ ہفتے سے پرنسپل سیٹ پر سماعت نہیں کرینگے۔
ترمیمی ججز روسٹر کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی 12 اگست سے ہائیکورٹ بہاولپور بینچ میں مقدمات سنیں گے، جسٹس علی باقر نجفی کی عدم دستیابی کے باعث دونوں کیسز عدالت میں سماعت کیلئے مقرر ہونگے،پی ٹی آئی کے جلسہ کی اجازت کاکیس 16 اگست کو کسی اور عدالت میں سماعت کے لئے مقرر ہوگا۔