شوہر کی سانولی رنگت طلاق کی وجہ بن گئی

9 Aug, 2023 | 05:07 PM

Ansa Awais

ویب ڈیسک: ایک بھارتی جوڑے کی طلاق کا فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی ریاست کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس الوک آرادھے اور جسٹس آننت رام ناتھ ہیگڑے پر مشتمل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ اگر کوئی بیوی اپنے شوہر کے رنگ روپ کی وجہ سے اس کی تذلیل کرتی ہے تو یہ ظلم کے مترادف ہے جو طلاق کی ایک مضبوط وجہ ہے۔ 

 واضح رہے کہ اس جوڑے کی شادی 2007میں ہوئی تھی،ان کی ایک بیٹی بھی ہے جبکہ 2012میں 44سالہ شوہر نے اپنی 41سالہ بیوی سے طلاق کے لئے بنگلورو کے فیملی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کیونکہ اس کی بیوی اس کی گہری سانولی رنگت کی وجہ سے بات بات پر اس کی تذلیل کرتی تھی۔

2007میں فیملی کورٹ نے شوہر کی گہری رنگت طلاق کے لئے ناکافی وجہ قرار دےکر درخواست مسترد کردی تھی اس لئے شوہر نے کرناٹک ہائی کورٹ میں طلاق کی اپیل کی تھی۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ طلاق کی کارروائی کے دوران بیوی نے اصل وجہ چھپانے کے لئے شوہر پر من گھڑت الزامات لگائے، شوہر کی کردار کشی کی، سسرال والوں پر الزام لگایا کہ وہ اس سے جہیز کا مطالبہ کرتے ہیں اور اسے اپنی بیٹی کے ساتھ گھر سے باہر نہیں نکلنے دیتے۔یہ تمام الزامات سراسرظلم ہیں۔

کرناٹک ہائی کورٹ کے مطابق بلاوجہ بیوی کئی سالوں تک شوہر سے الگ رہ رہی تھی اس دوران اس نے کبھی شوہر کے ساتھ رہنے پر دلچسپی ظاہر نہیں کی کیونکہ شوہر کی ”گہری سانولی رنگت“ بیوی کی جانب سے شوہر کے جذبات مجروح کرنے کے لئے ہتھیار کے طور پر استعمال کی گئی۔ہندو میرج ایکٹ کے مطابق میاں بیوی میں سے کوئی ایک فرد اپنے کسی رویے سے دوسرے کو ذہنی پریشانی میں مبتلا کرتا ہے تویہ طلاق کے لئے کافی بڑی وجہ ہے۔یہ فیصلہ سناتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ نے جوڑے کی طلاق کا حکم دے دیا۔

مزیدخبریں