ویب ڈیسک: اٹک جیل میں تحریک انصاف کے چئیرمین سے ملاقات کے لئے جانےوالے وکلا جیل کے گارڈز سے الجھ پڑے، چئیرمین تحریک انصاف کے وکیل شیر افضل خان اور عمیر احمد نیازی پر ایک گارڈ کی وردی پھاڑنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے الزام میں مقدمہ درج ہو گیا۔مقدمہ میں کارسرکار میں مداخلت اور سرکاری اہلکار کا یونیفارم پھاڑنےاور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کی دفعات بھی شامل ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کیخلاف مقدمہ اٹک جیل کے ڈپٹی سپر ٹینڈنٹ افضال احمد وڑائچ کی مدعیت میں تھانہ سٹی اٹک میں درج کیا گیا ۔
ایف آئی آر میں شیر افضل مروت ایڈووکیٹ اور عمیر احمد نیازی ملزم نامزد ہوئے ہیں۔ مقدمے میں دھمکیاں دینے سمیت سنگین دفعات شامل ہیں۔ دونوں وکلا جیل لاک اپ ہونے (ملاقات کا وقت ختم ہونے) کے بعد عمران خان سے ملاقات کرنا چاہتے تھے ، جیل کے گاردڈوں نےدونوں وکیلوں کو ملاقات کا وقت ختم ہونے کا بتایا تو وہ مشتعل ہو کر حملہ آور ہو گئے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ دونوں وکیلوں نے گارڈوں پر حملہ آور ہو ایک ملازم کی وردی بھی پھاڑ دی ۔
ایف آئی آر کے مطابق مقدمہ درج کروانے والے جیل ملازم نے کہا ہے کہ گزشتہ رات 8 بج کر 40 منٹ پر بذریعہ کنٹرول روم اطلاع ملی، عمیر خان نیازی اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر وصول کرانے آئے تھے، اس دوران شیر افضل مروت بھی پولیس پکٹ پر پہنچ گئے، دونوں کو ملاقات ختم ہونے کا بتایا تو وہ مجھ پر حملہ آور ہو گئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ دونوں وکلاء چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کرنا چاہتے تھے، دونوں وکلاء وکالت ناموں پر دستخط کرنا بھی چاہتے تھے، وکلاء کو بتایا بھی گیا کہ اب جیل لاک اپ ہو چکی ہے، ملاقات نہیں کرائی جا سکتی، وکلاء نے منشی کی سرکاری یونیفارم پھاڑ دی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔