لوئر مال(قیصر کھوکھر) آئی جی آفس نے عدالتی احکامات ہوا میں اُڑا دیئے، پونے 2 سال سے رینکر پولیس افسروں کے پی ایس پی کیسز دبا لیے۔
آئی جی پنجاب نے 2018 سے اب تک 54 افسروں کو ایس پی کے عہدے پر ترقی دی، ایس پی بننے والوں کو تاحال پی ایس پی کیڈر دینے کیلئے کیسز ہی ارسال نہ کیے گئے، پی ایس پی افسروں نے رینکر پولیس افسروں کو سنیارٹی میں جونیئر کرنے کیلئے کیسز دبالئے، افسر انکریمنٹ کیلئے آئی جی آفس اور محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے چکرلگانے پر مجبور ہیں، رینکرپولیس افسر پی ایس پی کیڈرنہ ملنے پر کئی سال جونیئر بن گئے جبکہ نئے بھرتی ہونے والے اے ایس پی افسر بھی سنیارٹی میں سینئر ہوگئے۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب نے دوسال قبل ملازمین کو بلاتفریق جرم کے مطابق سزا دینے کے لیے بنائے گئے پنشمنٹ میٹرکس کے مطابق دی گئی پچیس بڑی اور چھوٹی سزاؤں کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔
آئی جی پنجاب نے پنجاب پولیس کے افسران کی جانب سے ماتحت ملازمین کو سال رواں کے پہلے چھ ماہ کے دوران پہلی 25 بڑی اور پہلی 25 چھوٹی سزاؤں کی تفصیلات طلب کرلیں جس کا مقصد یہ چیک کرنا ہے کہ افسران نے میٹرکس کے مطابق سزائیں دی ہیں اسی حوالے سے اے آئی جی ڈسپلن پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، ایلیٹ فورس، ٹریفک پنجاب، ڈی آئی جی آپریشن، انویسٹی گیشن لاہور، ڈی آئی جی ٹیلی اینڈ ٹرانسپورٹ، ایس پی یو پنجاب سمیت دیگر کو مراسلہ جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب کے اسٹینڈنگ آڈر کے مطابق سزاؤں کے قوانین کے تحت دی جانے والی سزاؤں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
علاوہ ازیں آئی جی پنجاب نے آپریشنز برانچ سے لاہور سمیت پنجاب بھرکے وزرا، ایم پی ایز، ایم این ایز، معاونین خصوصی اور وزراء مملکت کی سکیورٹی کی تفصیلات طلب کرلیں۔