سٹی 42: یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ’ پرینک ویڈیوز‘پوسٹ کرنے کا رجحان عام ہو چکا ہے اور گاہے ایسی ویڈیو پوسٹ کی جاتی ہیں کہ دیکھنے والے حظ اٹھانے کی بجائے خوفزدہ رہ جاتے ہیں۔
انڈیا ٹائمز کے مطابق گزشتہ دنوں امریکہ کے معروف یوٹیوبرز ایلن اور الیکس سٹوکس نے بھی ایسی ایک ’پرینک ویڈیو‘ پوسٹ کر دی کہ پولیس نے دونوں کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر آئروین کے رہائشی ایلن اور الیکس نے اس ویڈیو میں ایک فرضی بینک ڈکیتی دکھائی جس پر پولیس حرکت میں آ گئی۔
اس ویڈیو میں ایلن اور الیکس نے ڈاکوﺅں کی طرح ماسک پہن رکھے ہوتے ہیں اور ہاتھوں میں اسلحہ اور نوٹوں کے بھرے بیگ ہوتے ہیں۔ آئروین اوریگن کاﺅنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی ٹوڈ سپیزر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی ویڈیوز پرینک کے زمرے میں نہیں آتیں۔ یہ خوف و ہراس پھیلانے اور جرائم کی تشہیر کرنے کے زمرے میں آتی ہیں جو کہ قابل گرفت جرم ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایلن اور الیکس کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔اگر ان پر عائد الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں ممکنہ طور پر 4، 4سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یاد رہے مصر میں سوشل میڈیا پر نازیبا ویڈیوز پوسٹ کرنے کے جرم میں 5 نوجوان خواتین کو دو سال قید اور تین لاکھ مصری پا ئو نڈ جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصری عدالت نے خواتین کو سوشل میڈیا پر مصری معاشرے کی اقدار اور روایات پامال کرنے اور نازیبا ویڈیوز سے عوامی جذبات مجروح کرنے کے جرم میں سزا سنائی ہے۔ پانچوں خواتین سوشل میڈیا ایپس ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر اپنی ویڈیوز پوسٹ کرتی تھیں۔مصر میں سوشل میڈیا پوسٹس پر پہلی بار خواتین کو سزا سنائی گئی ہے۔