(مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان اور سندھ میں بارشوں نے تباہی مچا دی جس کے باعث 14جاں بحق ہوگئے ۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی، جعفر آباد، ڈیرہ بگٹی اور خضدار میں دو بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
پسنی کے قریب کوسٹل ہائی وے کا پل بہہ گیا۔ قلات، لسبیلا،آواران اور پنجگور میں بھی ہر طرف پانی ہی پانی نظر آرہا ہے،حب کے قریب ریلے میں پھنسے سات سیاحوں کو نکال لیا گیا۔گوادر کا لسبیلہ اور کراچی سے زمینی رابطہ منقطع کئی گاڑیا ں پھنس گئیں۔ ڈیرہ بگٹی میں مختلف علاقوں میں 4 سے 5 فٹ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔
انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا۔ ڈیرہ بگٹی میں سیلابی ریلے میں سانپ نے ایک شخص کو کاٹ لیا جسے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔سیلابی ریلے میں لوگوں کا سامان اور کھانے پینے کی اشیاء بہہ کر تباہ ہوگئی۔بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث انتظامیہ نے ماہی گیروں کی گہرے سمندر، برساتی نالوں، سیاحتی مقامات اور نالوں کے قریب شہریوں کی آمدو رفت پر پابندی عائد کردی۔
محکمہ موسمیات نے موجودہ بارشوں کا سلسلہ اتوار تک جاری رہنے کا الرٹ جاری کیا ہے۔ بارشیں قلات، خضدار،لسبیلہ،آواران، پنجگور کیچ اورگوادر میں ہونیکا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع کے لئے امدادی سامان روانہ کر دیا گیا ہے۔دریں اثناء سندھ میں مسلسل تیسرے روز بھی مون سون کی چوتھی بارش ہوئی اور کراچی میں مختلف واقعات میں بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ریسیکیو ذرائع اور انتظامیہ کے مطابق دو بچے اور ایک ادھیڑ عمر شخص کرنٹ لگنے اور ایک لڑکا ندی میں ڈوب کر جاں بحق ہوا جبکہ دو افراد چھت گرنے سے زندگی کی بازی ہار گئے۔اس ضمن میں فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے سیکٹر 2 میں ایک کم سن بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔دریں اثناء طوفانی بارشوں کے باعث نائی گج ڈیم کو نقصان پہنچنے سے ضلع دادو کے 12 دیہات بْری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق حالیہ طوفانی برسات سے نائی گج ڈیم میں پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال کو روکنے کے لیے بنایا گیا بند ٹوٹ گیا جس کے باعث ضلع دادو کے 12 دیہات بری طرح متاثر ہوگئے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان ، آرمی انجینئر سمیت موٹر بوٹ اور آرمی میڈیکل ٹیمیں دادو کے دیہات میں پھنسے ہوئے لوگوں کی امداد اکے لئے پہنچ گئی ہیں۔
پاک فوج کے انجینئر موٹربوٹس کے ذریعے ریسکیو کے لئے پہنچے ہیں اور آرمی میڈیکل ٹیمیں متاثرہ افراد کو ریلیف فراہم کررہی ہیں۔