ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے جی سی یونیورسٹی میں ہونےواالی بھرتیوں کے خلاف درخواست پرعبوری تحریری حکم جاری کرتے ہوئے پیٹیشن قابل سماعت قرار دے دی، عدالت نے 26 اگست کا فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئےوکلاء کودلائل کےلئے طلب کرلیا۔
جسٹس مزمل اختر شبیر نےمحمد طفیل خان کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا، درخواست گزار کی جانب سے سید محمود گیلانی ایڈووکیٹ اور جی سی یونیورسٹی کی طرف سےمیاں عبدالقدوس ایڈووکیٹ پیش ہوئے، درخواست گزارنے موقف اختیار کیا کہ ہائرایجوکیشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق وائس چانسلر ریٹائرمنٹ سےچھ ماہ قبل بھرتی نہیں کرسکتا۔
موجودہ وی سی جی سی یونیورسٹی ڈاکٹرحسن امیر شاہ پچیس اگست کو ریٹائرڈ ہو رہے ہیں، ڈاکٹر حسن امیر شاہ کی ریٹائرمنٹ میں ایک ماہ سےبھی کم عرصہ رہ گیا ہے، جی سی یونیورسٹی میں چھوٹےاہلکاروں سےلےکر بیسویں گریڈ تک کی بھرتیاں کی جارہی ہیں۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت وائس چانسلرکے نگرانی میں ہونے والی بھرتیوں کا اقدام کالعدم قرار دے، جی سی یونیورسٹی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وائس چانسلر کا بھرتیوں میں کوئی عمل دخل نہیں،۔
وی سی کی چھ ماہ کی تعیناتی کے دوران انہیں بھرتی کا اختیار نہ دینےکی سمری گورنرکوبھجوائی گئی جو مسترد کر دی گئی تھی۔ بھرتی کی مجاز اتھارٹی سنڈیکٹ ہے وی سی نہیں، بھرتی کے لیے تشکیل دیئے گئے سلیکشن بورڈ کوچانسلر نےمقررکیا۔