سعدیہ خان: عید قرباں قریب آتے ہی قصابوں کے نخرے بھی آسمان پر جا پہنچے ہیں، اونٹ، گائے اور بکرے کو ذبح کرنے کے لیے بکنگ جاری، شہریوں سے منہ مانگے دام وصول کیے جارہے ہیں، یعنی چھریاں شہریوں کی جیبوں پر چل رہی ہیں۔
عید قربان پر قصابوں کے نخرے بھی پہنچ چکےہیں آسمانوں پر۔ قربانی کے لیے آرڈرز کی بھرمار کے باعث قصاب کی بروقت بکنگ کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ۔ عید کے پہلے روز گائے کو ذبح کرنے کے لیے پندرہ ہزار سے بیس ہزار جبکہ بکروں کے لیے پانچ ہزار، اونٹ کے لیے 25 سے 30 ہزار روپے طلب کیے جا رہے ہیں، نوے فیصد پیشہ ورقصاب نئے آرڈر نہیں لے رہے، اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موسمی قصاب بھی میدان میں ہیں۔
قصابوں کے منہ مانگے دام کا توڑ کرنے کے لیے بہت سے شہری عید کے دوسرے اور تیسرے روز قربانی کرنے کا سوچ رہے کہ شاید قصابوں کے دماغ کچھ تو آسمان سے زمین پر آئیں گے۔ درزیوں کے بعد شہریوں کو سب سے زیادہ نخرے قصاب برداری کے اٹھانے پڑتے ہیں کیونکہ یہ بھی دوکان پر بکنگ بند کا بورڈ سجا کر سبھی کا منہ چڑھاتے ہیں۔