(مانیٹرنگ ڈیسک) مریخ کے لیے کوئی گوگل ارتھ موجود نہیں تو اب تک ہمارے پڑوسی سیارے کو گھر بیٹھے دیکھنا ممکن نہیں تھا، مگر امریکی سائنسدانوں نے 6 سال کی محنت کے بعد مریخ کی ایسی تفصیلی 3 ڈی تصویر تیار کی ہے جس کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ ہم مریخ پر گوگل ارتھ کا استعمال کر رہے ہیں، گوگل سی ٹی ایکس Mosaic of Mars نامی اس 3 ڈی ٹول میں 5700 ارب پکسلز کا ڈیٹا موجود ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق ہر پکسل میں مریخ کے پارکنگ جتنے حجم کے حصے کو کور کیا گیا ہے۔ہر فرد اس تصویر کے ذریعے مریخ کے لگ بھگ ہر حصے کو کھنگال سکتا ہے اور جان سکتا ہے کہ سیارچے ٹکرانے سے کہاں گڑھے بن گئے، متروک آتش فشاں کہاں ہیں اور کونسی جگہیں ممکنہ طور پر کبھی پانی کی گزر گاہ تھیں۔
Both scientists and the public can navigate a new global map of Mars that shows cliffs, craters, and dust devil tracks in mesmerizing detail. It uses a mosaic composed of 110,000 images from NASA’s Mars Reconnaissance Orbiter. See more and try it yourself: https://t.co/TO69fe9pBK pic.twitter.com/4Dq0KnsVum
— NASA Mars (@NASAMars) April 5, 2023
اس ٹول کو تیار کرنے والے محققین کا کہنا تھا کہ اس پراجیکٹ کا مقصد مریخ کو محققین اور عوام کے لیے زیادہ قابل رسائی بنانا ہے۔اس ٹول میں مختلف بٹن موجود ہیں جس کے ذریعے لوگ مریخ کے معروف حصوں پر جا سکتے ہیں جیسے وہ جگہیں جہاں ناسا کے مشنز کیوروسٹی اور Perseverance موجود ہیں۔
اس کی تیاری کے لیے ناسا کے مارس Reconnaissance آربٹر کی جانب سے 2006 سے 2020 کے دوران کھینچی گئی ایک لاکھ سے زیادہ تصاویر کو استعمال کیا گیا۔