ویب ڈیسک: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان کو معلوم ہےکہ اگر شفاف الیکشن ہوئے تو یہ نہیں جیت سکتے، یہ پہلے بھی سلیکٹڈ تھے اور دوبارہ سلیکٹ ہوکر آنا چاہتے ہیں،یہ پہلے بھی فیض یاب ہوئے اور دوبارہ فیض یاب ہونا چاہ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ عدالت نے اسپیکر کی رولنگ کو مسترد کردیا، عدالتی حکم کے تحت آج عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانی ہے۔ اسپیکر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔اس پر انہیں نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جناب اسپیکر ہمارے اور امریکا کے وقت میں فرق ہے، جب یہاں 8 تاریخ تھی تو وہاں 7 تاریخ ہوتی ہے، اگرمراسلےمیں اتنا وزن تھا تو وزیر خارجہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیوں موجود نہیں تھے۔ سلامتی کمیٹی میں عدم اعتماد کا ذکر نہیں تھا ،صرف ڈیمارش کا ذکر تھا،پاکستان کے خلاف ساز ش تھی تو اسی وقت ان کی غیرت جاگنی چاہیے تھی۔
بلاول بھٹو نے نام لئے بغیر شاہ محمود قریشی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو دی گئی غیر جمہوری اور غیر آئینی تجویز جمہوریت کو لپیٹنےکی سازش ہے۔میں نے وزیراعظم کو کہا تھا کہ ان سے بچیں ورنہ یہ پھنسادیں گے اور انہوں نے ہی آپ کو پھنسایا ہے۔ جب انہوں نے پہلی بار پارٹی بدلی تو ضمیر کے لئے کتنے پیسے لئے، دوسری بار اور تیسری بار پارٹی بدلی تو ضمیر کے کتنے پیسے لگائے۔ شاہ محمود قریشی کی بات میں کئی جھوٹ ہیں۔
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ یہ پہلے بھی سلیکٹڈ تھے اور دوبارہ سلیکٹ ہوکر آنا چاہتے ہیں،یہ پہلے بھی فیض یاب ہوئے اور دوبارہ فیض یاب ہونا چاہ رہے ہیں، عمران خان کو معلوم ہےکہ اگر شفاف الیکشن ہوئے تو یہ نہیں جیت سکتے، یہ چاہتے ہیں بحران پیدا ہو ، تماشہ کریں آمریت سامنے آئے ملٹری رول ہو، ان کو 18 ویں ترمیم اور صوبوں کے حقوق کے خاتمے کے لیے سلیکٹ کیا گیا، معاشی بحران لانے کے لیے سلیکٹ کیا گیا، کپتان بزدلانہ طریقے سے ایوان سے بھاگ گیا، جو عمران کو مشورہ دے رہے ہیں ان کو میں پہچانتا ہوں جانتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ آگر عدالتی حکم کے مطابق ووٹنگ نہیں ہوئی تو اپوزیشن ارکان اسمبلی سے نہیں جائیں گے، عدالت کا حکم ہے کہ آج آپ کو ووٹنگ کرانی ہے، ہم حقوق سے آپ سے چھینیں گے ، اسپیکر صاحب آپ اس جرم میں شامل ہیں، عمران خان اپنی اکثریت کھو چکے ہیں، اکثریت اپوزیشن کی طرف ہے، اسپیکر نہ صرف عدالتی حکم کی خلاف ورزی کررہے ہیں بلکہ آئین شکنی بھی کررہے ہیں، آپ عدالت کا حکم مانیں اور ووٹنگ کرائیں، عمران خان اسپیکر کی قربانی کے ذریعے ایک دو دن مزید کرسی پر رہنا چاہتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آمریت آئے تو آئے،کپتان اپنی ضد پر اڑا ہے، ہم چاہتے تو اسی عدالت سے عمران کو نااہل کراتے، دھرنا دیتے لیکن ہم نےکہاہم اسے جمہوری آپشن سے ہٹائیں گے۔