سیاسی صورتحال، ڈالر مزید مہنگا، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

9 Apr, 2022 | 03:46 PM

M .SAJID .KHAN

(ویب ڈیسک)ملکی غیر یقینی سیاسی صورتحال ،بڑھتا درآمدی بل اور بیرونی قرض کی ادائیگی پر روپیہ تاریخ کی کم ترین سطح تک گرگیا ۔ انٹربینک میں ڈالرایک سو چوراسی روپے اڑسٹھ پیسے اور اوپن مارکیٹ میں ایک سو اٹھاسی روپے پر پہنچ گیا ۔

  ڈالر اور دیگر کرنسی کی ہفتہ وار رپورٹ پیش کی گئی، سیاسی غیر یقینی صورتحال پر ہفتہ روپے پر بہت بھاری رہا۔کاروباری ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 189 روپے کی بلند سطح سے 184.09 روپے کی کم سطح تک ٹریڈ ہوا ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد غیر یقینی سیاسی صورتحال دم توڑ گئی ۔
جمعے کو آخری روز ڈالر 188.18 کی بلند سطح سے گر کر 184.68 روپے پر بند ہوا۔گزشتہ ہفتے کے مقابلے انٹر بینک میں ڈالر 59 پیسے مہنگا ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر اسٹیٹ بینک کے ذخائر 72.80 کروڑ ڈالرز مزید کم ہوکر 11 ارب 31 کروڑ ڈالرز رہنے پر روپے پر شدید دباؤ ہے۔

انٹربینک کے بعد ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 50 پیسے مہنگا ہوگیا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 185.50 روپے سے بڑھ کر 188 روپے کا ہوگیا۔پہلی بار انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کا فرق 3.32 روپے ہوگیا۔ایک ہفتے میں یورو 50 پیسے کمی سے 202 روپے اور برطانوی پاونڈ 2روپے 50 پیسے مہنگا ہوکر 243 روپے کا ہوگیا ۔

علاوہ ازیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ہفتہ وار رپورٹ بھی سامنے آئی۔گزشتہ ہفتے کے مقابلے سیاسی غیر یقینی صورتحال پر اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان رہا۔ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 707 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔انڈیکس 1.6 فیصد کمی سے 44 ہزار 444 کی سطح پر بند ہوا۔

کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 1402 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔انڈیکس کی ہفتے میں بلند ترین سطح 45 ہزار 152اور کم ترین سطح 43 ہزار 749 رہی۔ایک ہفتے میں 26.10 ارب روپے مالیت کے 76.32 کروڑ شیئرز کا کاروبار کیا گیا۔
شیئرز کی قیمت کم ہونے سے سرمایہ کاروں کو 125 ارب روپے کا نقصان ہوگیا۔ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن 7 ہزار 599 ارب سے گھٹ کر 7 ہزار 474 ارب روپے رہ گئی۔

مزیدخبریں