علی رامے: پنجاب حکومت کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بجٹ سے قبل 25 فیصد اضافے کہ بدلے دو ماہ کس عید پیکج دینے کی پیشکش، ملازمین کو دو ماہ کی تنخواہ پچیس فیصد اضافے کیساتھ دینے کے لئے ایپکا قائدین کو بھی آگاہ کردیا گیا۔
پنجاب کے سرکاری ملازمین کا حکومت پنجاب سے مطالبہ ہے کہ انہیں بھی وفاق کی طرز 25 فیصد اضافی تنخواہ دی جائے۔ملازمین کا مطالبہ ہے کہ انہیں بجٹ سے قبل چار ماہ کی تنخواہ پچیس فیصد اضافے کے ساتھ دی جائے، جس پر حکومت اور ملازمین ابھی تک ڈیڈلاک برقرار ہے۔محکمہ خزانہ کے حکام کے مطابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری ارم بخاری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ملازمین تنظیموں کے قائدین کو 25 فیصد تنخواہوں میں اضافے کے بدلے عید پیکج دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
جس سے اس عیدالفطر پر عید پیکج کے تحت ملازمین کو 8 ارب روپے تنخواہ کی مد میں اضافی فراہم کیے جائیں گے۔عید پیکج کے تحت ملازمین کو دو ماہ کی تنخواہ 25 فیصد اضافے کے ساتھ دی جائے گی۔ ملازمین کو مئی اور جون کی تنخواہ 25 فیصد اضافے کیساتھ دے سکتے ہیں جبکہ اجلاس میں ملازمین کو کہا گیا کہ نئے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کردیا جائے گا۔ وہ بجٹ سے قبل چار ماہ کی بجائے دو ماہ کی تنخواہ 25 فیصد اضافے کے ساتھ کے لیں۔ایپکا قائدین ملازمین کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد حکومتی تجویز پر ردعمل دیں گے۔
چند روز قبل صدر ایپکا ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ عارف حسین جٹ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو منگل کے روز سول سیکرٹریٹ کے باہر ہونیوالے احتجاجی دھرنے میں بھرپور شرکت کریں گے۔ انہوں نےتمام ٹیچنگ و نان ٹیچنگ سٹاف سے دھرنے میں شرکت کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں اضافہ کیلئے احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رکھا جائے گا۔
واضح رہےکہ کچھ روز قبل پنجاب حکومت نے گریڈ ایک سے انیس کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ نئے بجٹ تک مؤخر کردیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ گریڈ ایک سے گریڈ 19 کے افسران کیساتھ ساتھ گریڈ بیس سے بائیس کے افسران کو بھی اضافی تنخواہوں سے نوازنے کیلئے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نئے بجٹ سے مشروط کردیا.